خبرنامہ انٹرنیشنل

اٹھارہ سال بعد جڑواں بچوں کی پیدائش، خاتون جانبر نہ ہوسکیں

اٹھارہ سال بعد جڑواں بچوں کی پیدائش، خاتون جانبر نہ ہوسکیں

کیرالہ :(ملت آن لائن) اٹھارہ سال بعد ماں بننے والی خاتون نے جڑواں بچوں کی پیدائش کے تین دن بعد اسپتال میں ہی دم توڑ دیا، افسوسناک واقعے سے اہل خانہ میں کہرام مچ گیا۔ غم زدہ واقعہ گزشتہ روز کیرالہ کے ضلع کوٹیام کے مقامی اسپتال میں پیش آیا جہاں 18 سال سے بے اولاد جوڑا خزاں کے موسم کی آمد سے بے خبر اپنے گھر کے آنگن میں جڑواں کلیوں کے کھلنے کا منتظر تھا۔ بیالیس شیبا نے 18 سال کے طویل انتظار کے بعد ایک نہیں بلکہ دو بچے جنم دیئے جن میں سے ایک کو وزن کی کمی کے باعث انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کردیا گیا اور دوسرے کو ممتا کی پیاسی اپنے دودھ سے سیراب کرتی رہی جہاں اسے دو دن بعد بچوں کے ہمراہ رخصت ملنے والی تھی تاہم کسے معلوم تھا وہ زندہ حالت میں اسپتال سے واپس نہیں جا پائے گی۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق سب کچھ ٹھیک جا رہا تھا کہ اچانک بیالیس سالہ شیبا کو نقاہت محسوس ہونا شروع ہوجاتی ہے اور بلڈ پریشر تیزی سے کم ہونے لگتا ہے جس کے باعث وہ کومے میں چلی جاتی ہے اور اسے وینٹی لیٹر پر منتقل کرنا پڑ جاتا ہے جہاں ڈاکٹرز کی تمام کاوشیں ناکام ثابت ہوئیں اور شیبا جانبر نہ ہو سکی۔ زچہ و بچہ کی صحت سے متعلق کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم کی نمائندہ کا کہنا تھا کہ کیرالہ میں زچہ و بچہ کو سب سے زیادہ خطرہ خوراک میں کمی کا ہے جس کی وجہ سے مائیں بچوں کو اپنا دودھ نہیں پلا پاتیں اور جو خواتین بساط بھر کوشش کر بھی لیتی ہیں تو خود ان کی صحت کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں جس کی مثال مذکورہ واقعہ بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا بڑا خطرہ خواتین کی جنسی صحت سے متعلق معلومات کا ناکافی ہونا اور جنسی صحت کے مراکز اور سہولیات کا فقدان ہونا ہے جس کے باعث ہر سال سیکڑوں خواتین زچگی کے دوران جاں سے چلی جاتی ہیں۔