خبرنامہ انٹرنیشنل

ایران اور روس داعش کو سپورٹ کررہے ہیں، یورپی یونین

برسلز(آئی این پی)یورپی یونین کے سربراہان مملکت نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام میں اپوزیشن کے جنگجوؤں کو نشانہ بنانا روک دے جنہیں مغربی ممالک کی حمایت حاصل ہے۔ یورپی یونین نے ماسکو اور تہران حکومتوں پر یہ الزام بھی لگایا ہے کہ وہ امن کوششوں کو سبوتاژ کرنے اورداعش تنظیم کو سپورٹ کرنے کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں پناہ گزینوں کویورپ دھکیلنے کا سبب بن رہے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ مطالبہ بڑی عالمی طاقتوں کے شام میں لڑائی روک دینے پر اتفاق رائے کے تقریبا ایک ہفتے کے بعد سامنے آیا ہے جہاں روس کی جانب سے اپنے حلیف شامی حکومت کے سربراہ بشار الاسد کے معاونت میں اپوزیشن جگجوؤں کو حملوں کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ان سربراہان نے زور دیا ہے کہ لڑائی کی کارروائیاں روک دینے کا احترام کیا جائے۔یورپی یونین کے سربراہان نے اپنے اجلاس کے بعد جاری مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ یورپی کونسل شامی حکومت اور اس کے حلیفوں پر زور دیتی ہے کہ وہ اپوزیشن کی غیردہشت گرد جماعتوں پر حملے فوری طور پر روک دیں، یہ کارروائیاں قیام امن کے امکانات کے لیے خطرہ ہیں اور داعش کو فائدہ پہنچانے کے ساتھ ساتھ پناہ گزینوں کے بحران کو بھی سنگین بنارہی ہیں۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملک کے تمام حصوں میں فوری طور پر لڑائی کی کارروائیاں روک دینے پر عمل درامد ناگزیر ہے۔سربراہان نے واضح کیا کہ لڑائی کو روک دینے کے عمل میں لازمی طور پر ہر اس فریق کو شامل ہونا چاہیے جو اس وقت عسکری یا نیم عسکری کارروائیوں میں شریک ہے اور اقوام متحدہ کی جانب سے اس فریق کو دہشت گرد جماعت قرار نہیں دیا گیا ہے۔بیان میں شامی قصبوں پر بمباری کی شدید مذمت کرتے ہوئے حلب اور ترکی کے ساتھ سرحد کے نزدیک واقع شہری علاقوں پر بمباری روک دینے پر زور دیا گیا ہے۔