خبرنامہ انٹرنیشنل

ایران جوہری معاہدے پر عمل پیرا ہے، آئی اے ای اے

ایران جوہری

ایران جوہری معاہدے پر عمل پیرا ہے، آئی اے ای اے

لندن(ملت آن لائن) اقوام متحدہ کا جوہری توانائی کا ادارہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ 2015 ء کے بین الاقوامی معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایران اپنے جوہری پروگرام کو محدود کر رہا ہے جس کا مقصد نیوکلیئر ہتھیار تشکیل دینے کے کام کو ترک کرنا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق جوہری تونائی کی بین الاقوامی ایجنسی ( آئی اے ای اے )کی جانب سے جاری ہونے والی سہ ماہی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران معاہدے کے کلیدی پہلوؤں کی پابندی کر رہا ہے جو اس نے امریکا، چین، روس، فرانس، جرمنی، برطانیہ اور یورپی یونین کے ساتھ کیا تھا جس کے عوض ایرانی معیشت پر لاگو پابندیاں اٹھائی گئیں۔ لندن میں تقریر کرتے ہوئے ایران کے معاون وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ سمجھوتے کے بارے میں ٹرمپ کی شکایات معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی ہے جس کے نتیجے میں ان کے ملک کو نئی بیرونی سرمایہ کاری کے حصول میں دقت پیش آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرمعاہدے کے بارے میں الجھن اور غیر یقینی کی یہی پالیسی جاری رہتی ہے،کمپنیاں اور بینک ایران کے ساتھ کام نہیں کرتے تو ہم ایسے معاہدے سے کیوں بندھے رہیں جس سے ہمیں کوئی فائدہ حاصل نہ ہوتا ہو، حقیقت یہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے کم افزودہ یورینیم اور بھاری پانی کے ذخیرے کی حد میں اضافہ نہیں کیا اور یورینیم کو 3.67 فی صد کی حد سے زیادہ افزودہ نہیں کیا، جیسا کہ سمجھوتے میں کہا گیا ہے۔