خبرنامہ انٹرنیشنل

ایران نے حال ہی میں جوہری میزائلوں کے تجربات کیے، جرمن انٹیلی جنس کا دعویٰ

برلن(آئی این پی )جرمنی کے انٹیلی جنس اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ حال ہی میں ایران نے کروز میزائل سومار اور خرمشہر کے تجربات کیے ہیں ان میزائل تجربات کی اہم بات یہ ہے کہ یہ دونوں میزائل جوہری وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ زمین سے زمین پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے سومار میزائل کا تعلق بیلسٹک کروز میزائلوں سے ہے۔ یہ میزائل ایران کے ڈیفنس فانڈیشن کی ایجاد ہے۔ سب سے پہلے یہ میزائل مارچ 2015 کو سامنے آیا تھا۔جرمن اخباردی ویلٹ نے بتایا ہے کہ انٹیلی جنس حکام نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اتوار کے روز ایران نیسومار بیلسٹک میزائل کا بھی تجربہ کیا ہے۔ یہ میزائل طویل فاصلے تک مار کرنے کے ساتھ ساتھ جوہری وارڈ ہیڈ لے جانے کی صلاحیت کا حامل ہے۔اخباری رپورٹ کے مطابق ایران نے جب پہلے سومار میزائل کا تجربہ کیا تو اس کی ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت 600 کلومیٹر تھی جب کہ جدید سومار میزائل 2000 سے 3000 کلو میٹر تک مار کرنے اور وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔جرمن اخباردی ویلٹ نے ایک دفاعی تجزیہ نگار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران کے کروز میزائلوں کا اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کوئی ذکر نہیں۔ جوہری وارہیڈ لے جانے والے کسی بھی میزائل کے تجربے کی اجازت نہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے ایرانی وزیر دفاع حسین دھقان نے ایک بیان میں دعوی کیا تھا کہ ایران نے کامیاب میزائل تجربہ کیا ہے، تاہم انہوں نے میزائلوں کی نوعیت اور ان کی تعداد کے بارے میں نہیں بتایا۔ بیلسٹک میزائلوں کے حالیہ تجربات کے بعد ایران اور امریکا کی نئی انتظامیہ کے درمیان سخت تنا پیدا ہوا ہے۔امریکا کا کہنا ہے کہ بیلسٹک میزائل کے تجربات سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی صریح خلاف ورزی ہے جس میں ایران پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل، بیلسٹک اور کروز میزائل تیار کرنے پر پابندی عاید کی گئی ہے۔