خبرنامہ انٹرنیشنل

ایٹمی معاہدے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے،ایران

ایٹمی معاہدے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے،ایران

تہران:(ملت آن لائن) ایران نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کی راہ میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ ڈالنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدہ ایک سکیورٹی معاہدہ ہے جس کا علاقے اور دنیا کی سلامتی سے براہ راست تعلق ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگراس معاہدے میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں تو عالمی برادری کے لئے اس کے نتائج سنگین برآمد ہوں گے اور دنیا کو سخت نقصان ہو گا۔ نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک سال سے زائد عرصے سے امریکی صدر ٹرمپ اس معاہدے کو سبوتاژ کرنے یا اس میں اصلاحات کی کوشش کر رہے ہیں تاہم وہ ابھی تک اس میں ناکام رہے ہیں۔ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ عالمی برادری اور حتی امریکا کے اتحادیوں اور یورپی ملکوں نے بھی ٹرمپ کے اس رویّے کی مخالفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹرمپ یا دیگر ملکوں نے اگر ایٹمی معاہدے کے خلاف کوئی فیصلہ کیا تو ہم فوری جواب دینے کے لئے تیار ہیں اور ایرانی عوام کے مفادات کا پوری طرح سے دفاع کریں گے۔
خطے کے ملکوں کے ساتھ تعلقات کا فروغ ایرانی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے، صدر حسن روحانی
تہران، ایران کے صدر نے کہا ہے کہ سیاسی، سکیورٹی اور اقتصادی لحاظ سے خطے کے ملکوں کے ساتھ تعلقات کی تقویت اور فروغ دینا حکومت کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر حسن روحانی نے مجریہ، مقننہ اور عدلیہ کے سربراہوں کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ ایران نے امن و استحکام کی تقویت کے لئے علاقائی ملکوں کے ساتھ تعاون کے فروغ کے راستے میں ہمیشہ قدم بڑھایا ہے۔انہوں نے شام کے بحران کے حل کے لئے ایران، روس اور ترکی کے آئندہ سربراہی اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ اس طرح کے اجلاس علاقے اور دنیا کے ملکوں کے ساتھ ایران کے تعلقات میں زیادہ سے زیادہ استحکام کا باعث بنیں گے۔ حسن روحانی نے کہا کہ دنیا میں آج تیزی سے رونما ہونے والی تبدیلیاں ایران کے امن و استحکام، اتحاد اور ایران کی ترقی و پیشرفت پر منفی اثر مرتب نہیں کر سکتیں۔