خبرنامہ انٹرنیشنل

ایٹمی ہتھیار رکھنے والے ملکوں کے کردار پر نکتہ چینی، غلام حسین دہقانی

ایٹمی ہتھیار رکھنے والے ملکوں کے کردار پر نکتہ چینی، غلام حسین دہقانی

جنیوا:(ملت آن لائن) قانونی اور عالمی امورمیں ایرانی وزیر خارجہ کے معاون غلام حسین دہقانی نے کہا ہے کہ ایٹمی ہتھیار رکھنے والے ممالک ترک اسحلہ معاہدے پر عملدر آمد میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔جنیوا میں عالمی ترک اسلحہ کانفرنس کے اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قانونی اور عالمی امورمیں ایرانی وزیر خارجہ کے معاون نے کہا کہ ایٹمی ہتھیار کھنے والے ممالک کی جانب سے اپنے قانونی وعدوں پر عملدرآمد سے گریز کے باعث، عالمی ترک اسلحہ معاہدے کی کامیابی کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایٹمی ہتھیار رکھنے والے ممالک ایٹمی ہتھیاروں کی جدیدکاری پر بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور جدید ایٹمی وار ہیڈ بنانے میں مصروف ہیں۔غلام حسین دہقانی نے کہا کہ امریکا نے اپنے ایٹمی ہتھیاروں کو جدید بنانے کے لیے 1250 ارب ڈالر کا بجٹ مختص کر رکھا ہے جو پوری دنیا کے لیے باعث تشویش ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانا قابل مذمت سمجھتا ہے ۔
جنوبی کوریا اور روس کا جزیرہ نمائے کوریا کے بحران کے پرامن حل پر زور
سیؤل؛جنوبی کوریا اور روس کے اعلی سفارت کاروں نے، جزیرہ نمائے کوریا کے بحران کو پرامن طریقے سے حل کیے جانے کی ضرورت پر زور دیاہے۔جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ کانگ کیونگ وا نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاؤروف سے ملاقات اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے شمالی کوریا کے ایٹمی معاملے کا حل تلاش کیے جانے کی ضرورت پر بات چیت کی ۔ روس اور چین کے اعلی ترین سفارتی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ ماسکو اور بیجنگ دونوں امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان مذاکرات سمیت ہر اس بات چیت کا خیر مقدم کرتے ہیں جس سے علاقے کی کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملے۔دوسری جانب روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤ روف نے امریکا کی جانب شمالی کوریا کے خلاف فوجی طاقت کے ممکنہ استعمال کے بارے میں خبر دار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کے نتیجے میں لاکھوں بے گناہ لوگ مارے جائیں گے۔سرگئی لاؤروف نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی بار دھمکی دے چکے ہیں کہ وہ شمالی کوریا کے خلاف فوجی طاقت کے استعمال سے گریز نہیں کریں گے۔