خبرنامہ انٹرنیشنل

ایکواڈورنےوکی لیکس کےبانی جولین اسانج کوشہریت دے دی

ایکواڈورنےوکی لیکس

ایکواڈورنےوکی لیکس کےبانی جولین اسانج کوشہریت دے دی

کوئٹو:(ملت آن لائن)ایکواڈورنےوکی لیکس کےبانی جولین اسانج کوشہریت دے دی، جنوبی امریکی ملک ایکواڈور نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو شہریت دینے کے بعد پاسپورٹ جاری کردیا۔ ایکواڈور کی وزیرخارجہ ماریہ فرنینڈا اسپنوسا نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو شہریت دینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 12 دسمبر 2017 سے ایکواڈور کے شہری ہیں۔ جولین اسانج کو شہریت دینے کا فیصلہ برطانیہ کی جانب سے وکی لیکس کے بانی کو سفارتی درجہ دینے کی درخواست مسترد کرنے کے بعد کیا گیا۔ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو سفارتی درجہ دینےکا مقصد اسے گرفتاری سے استثنیٰ دلانا تھا۔ ایکواڈور کی وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم نے برطانیہ کے ساتھ وکی لیکس کے بانی کے معاملے کو باوقار طریقے سے حل کرنے کے لیے جولین اسانج کو شہریت دی۔ ماریہ فرنینڈا اسپنوسا نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جولین اسانج کو ایک تیسری ریاست سے جان کا خطرہ ہے۔ یاد رہے کہ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے 2012 سے برطانیہ میں ایکواڈور کے سفارت خانے میں سیاسی پناہ لے رکھی تھی۔

………………………………..

اس خبر کو بھی پڑھیے…امریکی صدرایران پرنئی پابندیاں عائد کریں گے‘ اسٹیومنچن

واشنگٹن :(ملت آن لائن) امریکی وزیرخزانہ اسٹیو منچن کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران پرنئی پابندیاں عائد کریں گے۔ امریکی وزیرخزانہ کا کہنا ہے انہیں توقع ہے کہ ایران پرنئی پابندیوں کا اعلان کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہماری ان پرنظررہے گی۔ اسٹیو منچن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں آپ توقع رکھیں کہ مزید پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ خیال رہے کہ توقع ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ جمعے کو اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ آیا سابق امریکی صدر براک اوباما کی طرف سے ایران پرلگائی گئی امریکی اقتصادی پابندیوں میں نرمی جاری رکھیں یا نہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق وہ ایران سے جوہری معاہدے میں ترمیم کرنا چاہتے ہیں یا اس سے مکمل طور پر دستبردار ہونا چاہتے ہیں۔ ایران کےساتھ ایٹمی معاہدہ ختم کرنا ٹرمپ کی سیاسی خودکشی ہو گی‘ حسن روحانی،یاد رہے کہ گزشتہ سال 6 اگست کو ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےاگر ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ ختم کیا تو یہ ان کی سیاسی خودکشی ہو گی۔ بعدازاں 24 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران شمالی کوریا کے ساتھ کام کررہا ہے۔ انہوں نے ایران کے میزائل تجربے پر سخت بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ باقی نہیں رہا۔