خبرنامہ انٹرنیشنل

بابری مسجد کوشہید کرنے والے سکھ کا قبول اسلام، 90 مساجد بنا ڈالیں

بابری مسجد کوشہید کرنے والے سکھ کا قبول اسلام، 90 مساجد بنا ڈالیں

نئی دہلی :(ملت آن لائن) بابری مسجد کی شہادت کیلئے پہلی کُدال چلانے والے بلوائی بلبیر سنگھ نے واقعے کے صرف چھ ماہ بعد ہی اسلام قبول کرلیا تھا، وہ نوے سے زائد مساجد تعمیر کرا چکا ہے، اس کےعلاوہ دیگر27بلوائی بھی مسلمان ہوچکے ہیں۔ 6 دسمبر1992 کو ایودھیا میں ہندو بلوائیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والی بابری مسجد کو25 برس بیت گئے. قدیم اور تاریخی مسجد کی عمارت کو شہید کرنے کیلئے پہلی کدال چلانے والے بلبیر سنگھ نے اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے واقعے کے چھ ماہ بعد ہی اہل خانہ سمیت اسلام قبول کرلیا تھا۔ بلبیر سنگھ سے محمد عامر بننے کے بعد اس فعل کا کفارہ ادا کرنے کیلئے انہوں نے سو مساجد بنانے کا اعلان کیا، جن میں سے اب تک نوے سے زائد مساجد تعمیر کی جاچکی ہیں۔ مسلمان ہونے کے بعد محمد عامرمبلغ بھی بن گیا تھا، بلبیرسنگھ کا بھارتی میڈیا سے گفتگو میں کہنا ہے کہ بابری مسجد کے چھت پر پہلی کدال چلاتے ہوئے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہوگئی تھی اوروقت گزرنے کے ساتھ ساتھ میری بے چینی میں بھی اضافہ ہوتا جارہا تھا۔ بلبیر سنگھ کے علاوہ بابری مسجد کی شہادت میں شریک مزید ستائیس افراد بھی اسلام قبول کرچکے ہیں۔ واضح رہے کہ ہریانہ کے علاقے پانی پت سے تعلق رکھنے والے محمد عامر روہتک یونیورسٹی سے فارغ التحصیل اور اعلیٰ تعلیم یافتہ شخص ہیں، انہوں نے تاریخ سیاسیات اورانگریزی میں ایم اے کیا ہے۔ انصاف کی منتظربابری مسجد کی شہادت کو25برس بیت گئے