خبرنامہ انٹرنیشنل

باغیوں کی لاپرواہی، یمن بات چیت کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ

دبئی(آن لائن)کویت کی میزبانی میں یمنی حکومت اور باغیوں کے درمیان جاری امن بات چیت ایک پھر تعطل کا شکار ہونے لگی ہے۔ العربیہ ٹی وی کے مطابق کویتی حکومت نے یمن میں جاری بحران کے حل کے لیے جاری بات چیت کو ناکام ہونے سے بچانے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔ اس سلسلے میں کویتی وزیر خارجہ نے یمنی حکومت کے وفد سے بات چیت کی ہے تاکہ امن عمل کو ناکامی سے بچایا جاسکے۔ یمنی حکومت کے کویت میں موجود وفد نے ملک میں امن وامان کی بحالی کے عمل کی نگرانی کرنے والے اٹھارہ دوست ملکوں کے سفیروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ یہ ملاقاتیں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب حکومت اور باغیوں کے درمیان سیکیورٹی، سیاسی مسائل اور قیدیوں کی رہائی کے لیے قائم کردہ ذیلی کمیٹیاں باغیوں کی عدم دلچسپی کے نتیجے میں ناکام ہوگئی ہیں۔باغیوں کے نمائندے کمیٹیوں کے اجلاسوں میں شریک نہیں ہو رہے ہیں جس کے نتیجے میں امن عمل متاثر ہو رہا ہے،۔ اقوام متحدہ کے امن مندوب نے تمام فریقین سے اجلاس میں شرکت یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔ یمنی حکومت کے نمائندہ وفد نے مذاکرات کی نگرانی کرنے والے اٹھارہ ملکوں کے سفیروں سے بات چیت میں اپنا نقطہ نظر اور موقف پیش کیا ہے۔ اسی دوران کویتی نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ نے یمنی حکومت کے وفد سے تفصیلی ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں یمن میں کشت وخون روکنے اور تمام حل طلب مسائل کے حل اور ملک میں دیر پاامن استحکام کے لیے فریقین کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ یمنی حکومت اور باغیوں کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے قائم کردہ کمیٹیون کے اجلاس ہوئے مگرباغیوں کا کوئی نمائندہ ان اجلاسوں میں شریک نہیں ہوا جس کے باعث اجلاس بغیر کسی بات چیت کے ناکامی سے دوچار ہوگئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے امن مندوب اسماعیل ولد الشیخ نے حکومتی وفد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ باغیوں کو تینوں کمیٹیوں کے اجلاسوں میں شرکت پر قائل کرنے کی کوشش کریں گے اتوار کی شام ہونے والے اجلاس میں اقوام متحدہ کے ایلچی کی کوششوں کے باوجود باغیوں کا کوئی نمائندہ شریک نہیں ہوا۔یمنی حکومت کے مقرب ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور باغیوں کے درمیان اختلافات کی خلیج اب بھی بہت گہری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ذیلی کمیٹیوں کیاجلاس بھی بغیر کسی پیش رفت کے ناکامی سے دوچار ہو رہے ہیں۔#/s#