خبرنامہ انٹرنیشنل

بحرین کی فوجی عدالت نے 6 ملزمان کو سزائے موت سنا دی

خلیجی ریاست بحرین

بحرین کی فوجی عدالت نے 6 ملزمان کو سزائے موت سنا دی

بحرین (ملت آن لائن) خلیجی ریاست بحرین کی ایک فوجی عدالت نے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے اور دہشت گرد سیل تشکیل دینے کے الزامات کے تحت قید چھ ملزمان کو سزائے موت کا حکم دیا ہے۔ العربیہ کے مطابق ملزمان میں ایک فوجی بھی شمال ہے۔ ان پر الشیخ خلیفہ بن احمد بن آل خلیفہ کے کمانڈر ان چیف پر قاتلانہ حملے کی سازش کا الزام عاید کیا گیا۔ بحرین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق عدالت نے اسی کیس میں شامل سات ملزمان کو سات سات سال قید اور پانچ کو باعزت بری کردیا۔ دہشت گردی کے اس کیس میں مجموعی طور پر 18 ملزمان کا ٹرائل کیا گیا۔ ان میں سے 8 ملزمان ایران اور عراق فرار ہو چکے ہیں۔ ملزمان اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ فوجی عدالت میں اپیل کرسکتے ہیں۔سزا پانے والوں میں ایک فوجی بھی شامل، ملزموں پر الشیخ خلیفہ بن احمد آل خلیفہ کے کمانڈر ان چیف پر قاتلانہ حملے کی سازش کا الزام ہے،،،

………
اس خبر کو بھی پڑھیے….

سعودی عرب، بدعنوانی کے الزام میں گرفتار مزید 20 اہم ملزم رہا

ریاض(ملت آن لائن) سعودی عرب میں بدعنوانی کے تحت حراست میں لئے گئے 20 افراد کو مالیاتی سمجھوتے کے بعد رہا کردیا گیاہے۔ امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے باخبر سعودی سرکاری مشیر کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ رہا کئے گئے افراد میں اعلیٰ عہدیدار، شہزادے ، وزارت خزانہ کا ایک سابق عہدیدار ، ایک کمپنی کا اعلیٰ عہدیدار اورکئی معروف سرمایہ کار شامل ہیں۔ سرکاری مشیر نے امریکی جریدے سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیاکہ رہا ہونے والے 20 افراد نے مالیاتی سمجھوتے کی حامی بھر لی تھی اس کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔ آئندہ ایام میں مزید افرادکے رہا ہونے کا امکان ہے۔ امریکی جریدے نے واضح کیا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کی انسداد بدعنوانی مہم کو سعودی عرب میں عوامی سطح پر بڑی پذیرائی مل رہی ہے۔ اس کے تحت 200 سے زیادہ اہم سرکاری عہدیدار، سرمایہ کار اورشاہی خاندان کے افراد گرفتار کئے گئے تھے۔

……… اس خبر کو بھی پڑھیے …..

سعودی عرب کواپنےدفاع کا حق حاصل ہے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

اقوام متحدہ(ملت آن لائن) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترس نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت اور شہریوں کو میزائل حملوں کے جواب میں عالمی ادارے کے منشور کے مطابق اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔انھوں نے یہ بات العربیہ نیوز چینل کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہی ۔ انھوں نے مشرق وسطیٰ بالخصوص یمن میں جاری تنازع ، حوثیوں کے سعودی عرب کی جانب حالیہ میزائل حملے ، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے ،میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف مظالم اور شامی تنازعے سمیت دنیا میں درپیش مختلف مسائل کے بارے میں گفتگو کی ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں حوثیوں کے شہری اہداف پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تنازع کے کسی فریق کو میزائل مہیا کرنا اقوام متحدہ کی عائد کردہ اسلحے کی پابندی کی خلاف ورزی ہے اور شہروں کے خلاف بیلسٹک میزائلوں کے حملے مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں۔سیکرٹری جنرل نے کہا کہ القدس کے بارے میں حالیہ فیصلے سے خطے میں بڑی بے چینی پیدا ہوئی ہے۔انہوں کہا کہ اس بارے میں ہمارا موقف بڑا واضح ہے اور وہ یہ کہ اس کا فیصلہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان مذاکرات کے ذریعے ہونا چاہیے۔ مجھے اس بات پر بڑی مایوسی ہوئی ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تنازع کے دو ریاستی حل کی جانب کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔انھوں نے کہا کہ دنیا میں جاری بحران حل ہونے کے بجائے بڑھتے ہی چلے جا رہے ہیں۔ ہمیں میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے ایک خوف ناک المیے کا سامنا ہے۔