خبرنامہ انٹرنیشنل

برطانوی ریفرنڈم میں یورپی یونین سےعلیحدگی کا فیصلہ

پیرس لندن:(اے پی پی) برطانوی ریفرنڈم میں یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے کے بعد اٹلی ، فرانس ہالینڈ اور ڈنمارک میں بھی سیاسی رہنماؤں نے اپنے اپنے ملکوں کی یورپی یونین سے علیحدگی کیلئے ریفرنڈم کے انعقاد کا مطالبہ کردیا ۔مطالبہ کرنے والے رہنماؤں میں اٹلی کی پارلیمنٹ میں ایوان زیریں کے نائب صدر لیوگی ڈی مائیو ، فرانس کی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت نیشنل فرنٹ کی سربراہ میرین لی پین ، ڈنمارک کی ڈینش پیپلزپارٹی کے رہنما کرسٹیان تھسولین ڈاہل شامل ہیں۔ سویڈن میں ایک سرکاری عہدیدار آئرین وینچو نے کہا ہے کہ ڈنمار کی طرف سے برطانوی طرز کے ریفرنڈم کے انعقاد پر پیش ر فت کی صورت مٰں یہ سوچ سار ے سکینڈے نیوین ممالک میں پھیل سکتی ہے۔ دریں اثناء کئی یورپی ممالک کے رہنماؤں نے اس خدشے کا اظاہر کیا ہے کہ برطانوی ریفرنڈم کے نتائج کے بعد یورپی یونین ٹوٹ سکتی ہے۔برطانوی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق فرانس کی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت نیشنل فرنٹ کی سربراہ میرین لی پین نے برطانوی عوام کی طرف سے23 جون کو ہونے والے ریفرنڈم میں یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلہ کا زبردست خیر مقدم کیا ہے اور اسے آزادی کی فتح قرار دیا ہے۔ ٹویٹر پر اپنے بیان مین لی پین نے کہاکہ وہ بھی کئی برس سے فرانس کی یورپی یونین سے علیحدگی کا مطالبہ کررہی ہے اور اس فیصلہ کیلئے فرانس میں بھی ریفرنڈم کرایاجانا چاہیے۔ درایں اثناء برطانوی ریفرنڈم کے نتائج کے بعد یونین کے رکن کئی ممالک میں کرنسی یورو کے استعمال پر بھی سوال اٹھنا شروع ہو گئے ہیں۔