خبرنامہ انٹرنیشنل

برطانوی پارلیمنٹ میں ہر پانچ میں سے ایک فرد کو جنسی طور پر ہراساں کیاجاتا ہے

برطانوی پارلیمنٹ میں ہر پانچ میں سے ایک فرد کو جنسی طور پر ہراساں کیاجاتا ہے

لندن:(ملت آن لائن) برطانوی پارلیمنٹ میں کام کرنے والے ہر پانچ میں سے ایک فرد کو گزشتہ برس جنسی ہراسانی اور غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔ جمعرات کو برطانوی پارلیمنٹ کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں کام کرنے والے ہر پانچ میں سے ایک فرد کو گزشتہ برس کے دوران جنسی طور پر ہراساں کیا گیا یا اسے غیر مناسب سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔ اس رپورٹ میں اس طرح کے رویوں سے بچنے کے لیے شکایات جمع کرانے کا ایک نیا نظام لانے کے ساتھ ادارے کے کلچر میں بنیادی تبدیلیاں لانےاور اس جرم میں ملوث افراد کے لیے سزا کی سفارش کی گئی ہے۔
امریکی ڈاکٹر 265 لڑکیوں سے زیادتی کا مجرم قرار
ہاؤس آف کامن کی سربراہ اینڈریا لیڈسم کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ آج کا دن برطانوی پارلیمنٹ اور سیاست کے لیے بہت اہم ہے۔ جنسی ہراسانی سے متعلق نیا نظام اور قانون لانے کی وجہ سے ہماری پارلیمنٹ دنیا بھر کی بہترین پارلیمنٹ بن جائے گی جو اپنے ملازمین کے ساتھ کام کرنے کے دوران انہیں عزت بھی دیتے ہیں۔ برطانوی پارلیمان کی طرف سے تیار کرائی گئی اس رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے 19 فیصد افراد نے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی شکایت کی اور ایسی شکایات کرنے والی خواتین کی تعداد مردوں کے مقابلے میں دو گنا تھی۔