خبرنامہ انٹرنیشنل

برطانیہ یورپی یونین کا حصہ رہ کر دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں زیادہ موثر ثابت ہو سکتا ہے،امریکی صدر

لندن:(اے پی پی)امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ برطانیہ یورپی یونین کا حصہ رہ کر دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں زیادہ موثر ثابت ہو سکتا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وہ جمعرات کو رات دیرگئے برطانیہ کے تین روزہ دورے پر لندن پہنچے ہیں۔لندن میں برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اور صدر اوباما ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔برطانیہ کے اپنے دورے کے موقع پر صدر اوباما نے اخبار ٹیلی گراف کے لیے لکھے گئے اپنے ایک مضمون میں ان امور پر کھل کر تبادلہ خیال کیا ہے۔اپنے مضمون میں صدر اوباما نے اس بات کا اعتراف کیا کہ یورپی یونین میں رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ برطانوی عوام کو ہی کرنا ہے تاہم انھوں نے لکھا ہے کہ اس کا جو بھی نتیجہ نکلے گا اس میں امریکا کو بھی کافی گہری دلچسپی ہے۔انہوں نے لکھا ہے ہزار امریکی جو یورپ کے قبرستانوں میں ابدی نیند سورہے ہیں وہ اس بات کے خاموش گواہ ہیں کہ حقیقی معنوں میں ہماری خوشحالی اور سیکیورٹی ایک دوسرے کے ساتھ کس قدر مربوط ہے۔ اور جس راستے کا آپ اب انتخاب کریں گے اس کی بازگشت امریکاکی موجودہ نسل کے مستقبل کے امکانات میں بھی سنی جائے گی۔صدر اوباما نے لکھا ہے یورپی یونین برطانوی اثر و رسوخ کو کم نہیں کرتی بلکہ اس کو عظمت بخشتی ہے۔ ایک مضبوط یورپ برطانیہ کی عالمی قیادت کے لیے خطرہ نہیں بلکہ عالمی سطح پر اس کی قیادت کو جلا بخشتا ہے۔اوباما نے کہا ہے کہ یورپی یونین میں رہتے ہوئے برطانیہ روزگار، تجارت اور معاشی ترقی کے لحاظ سے مستفید ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کا تعاون، انٹیلجینس شیئرنگ، انسداد دہشت گردی کے خلاف اقدامات اور روزگار پیدا کرنے سے لے کر معاشی ترقی کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ معاہدوں کا ہونا، اگر پورے یورپ میں اس طرح کے تعاون کو وسیع کر دیا جائے تو یہ اور زیادہ موثر ثابت ہوگا، یہی وہ وقت ہے جب دوستوں اور اتحادیوں کو ایک ساتھ رہنا چاہیے۔لیکن بعض افراد نے اوباما کے اس موقف پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔واضح رہے کہ 23 جون کوبرطانوی عوام یورپی یونین میں رہنے یا الگ ہونے کے بارے میں ریفرنڈم کے ذریعے فیصلہ کریں گے۔