خبرنامہ انٹرنیشنل

برلن حملے میں ایک سے زائد افراد ملوث ہوسکتے ہیں، جرمن پولیس

برلن: (ملت+آئی این پی) جرمن پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ برلن کے حملے میں ایک سے زائد افرادملوث ہوسکتے ہیں، ہیلپ لائن کے ذریعے حملے سے متعلق معلومات پر مشتمل 500 لیڈز ملی ہیں۔ جرمن میڈیا کے مطابق انیس امری کو ٹرک سے ملنے والی دستاویزات کی بنیاد پر تلاش کیا جارہا ہے۔ادھر وفاقی پراسیکیورٹرز نے کوئی ایسی اطلاع دینے پر ایک لاکھ یورو کے انعام کا اعلان کیا، جس سے ملزم انیس امری کی گرفتاری میں مدد مل سکے گی۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 24 سالہ انیس کی جرمنی میں پناہ حاصل کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔برلن میں ٹرک حملے کے الزام میں پولیس کو تیونس سے تعلق رکھنے والے شخص انیس امری کی تلاش ہے۔ ٹرمپ نے برلن واقعے کو انسانیت کے خلاف حملہ قرار دے دیا ہے۔اس کے والد نے ایک ریڈیو انٹرویو میں بتایا ہے کہ انیس نے سات سال پہلے تیونس چھوڑ دیا تھا۔ وہ ایک سال پہلے جرمنی آیا تھا، تاہم اس سے پہلے وہ اٹلی میں بھی مقیم رہا اور ایک اسکول کو جلانے پر وہ چار سال تک اٹلی کی جیل میں بھی رہ چکا ہے۔شدت پسند تنظیم داعش نے برلن حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کیا تھا، تاہم اب تک اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے منگل کو اس مقام کا دورہ کیا تھا۔جہاں ٹرک حملے میں 12 افراد کو ہلاک کردیا گیا تھا، انھوں نے اس مقام پر سفید پھول رکھے اور کہا کہ اس حملے نے انھیں ہلا کر رکھا دیا اور وہ بہت افسردہ ہیں۔