خبرنامہ انٹرنیشنل

بنگلہ دیش میں سکیولر نظریات کا نوجوان قتل

ڈھاکہ(آئی این پی)بنگلہ دیش میں قانون کے ایک طالب علم کو اپنے سکیولر نظریات کے اظہار کے بعد دالحکومت ڈھاکہ میں قتل کر دیا گیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش میں سکیولر نظریات رکھنے والے قانون کے طالب علم نظام الدین صمد کو ایک چوراہے پر پہلے چاقو کے وار کرکے زخمی کیا گیا پھر گولی مار دی گئی۔یہ 28 سالہ نوجوان جن جاگرن نامی سکیولر گروپ چلا رہا تھا۔گذشتہ برس سے بنگلہ دیش میں سکیولر بلاگرز کو مذہبی شدت پسندوں کے جانب سے قتل کیا جا رہا ہے۔بنگلہ دیش سرکاری طور پر ایک سکیولر ریاست ہے لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت ان حملوں کے خلاف کوئی باقاعدہ کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ڈھاکہ ٹربیون کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ تین افراد موٹر سائیکل پر سوار تھے اور انھوں نے صمد پر حملہ کرنے کے بعد انھیں گولی مار دی۔پولیس نے کسی بھی مشتبہ قاتل کا نام ظاہر نہیں کیا نہ ہی اب تک اس قتل کے پیچھے مذہبی محرک ثابت ہوا ہے۔صمد جاگناتھ یونیورسٹیکا طالب علم تھااور وہ باقاعدگی سے اپنے فیس بک صفحے پر مذہبی شدت پسندی کے خلاف لکھا کرتا تھا۔ اس نے وہاں اپنے مذہبی خیالات کے حوالے سے لکھا تھا کہ میرا کوئی مذہب نہیں ہے۔گذشتہ برس بھی 4 قابلِ ذکر سکیولر بلاگرز کو خجنر کے وار کر کے قتل کیا گیا تھا جن میں سے ایک کو ان کے گھر میں ہی مارا گیا۔یہ تمام افراد مذہبی گروہوں کی جانب سے 2013 میں لادین بلاگرز کی ایک فہرست میں شامل کیے گئے تھے۔