خبرنامہ انٹرنیشنل

بھارت،زیر تعمیر فلائی اوور گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 24 ہو گئی

کولکتہ (آئی این پی )بھارتی ریاست مغربی بنگال کے شہر کولکتہ کے مشرقی علاقے میں گریش پارک کے پاس ایک زیر تعمیر پل گرنے کے نتیجے ہلاک ہونے والوں کی تعداد24ہوگئی جبکہ 78 افراد زخمی ہو ئے ہیں،آپریشن میں فوج کو بھی طلبکرلیاگیا، ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔بھارتی میڈیاکے مطابق کولکتہ کے ایڈیشنل پولیس کمشنر سوپریتم سرکار نے مرنے والوں کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حادثے میں ابتک 24 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ پل کے نیچے اب بھی ایک ٹرک پھنسا ہوا جس میں بعض افراد کی لاشیں دیکھی جا سکتی ہیں اور اس میں کئی لوگوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔ امدادی ٹیم نے ملبے کے نیچے سے جمعہ کی صبح ایک اور لاش بر آمد کی ہے۔اس دوران این ڈی آر ایف یعنی نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس اور فوج کی ٹیمیں ملبے سے لوگوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ امدادی کاررائیاں جمعہ کو دن بھر جاری رہیں۔کلپنا پردھان کا کہنا تھا کہ بارش کے سبب امدادای کارروائیاں متاثر ہوئی تھیں لیکن بارش رکنے کے بعد اب یہ کام دوبارہ زور شور سے جاری ہے۔انھوں نے بتایا کہ جہاں یہ واقعہ پیش آیا ہے وہ تنگ گلیوں اور گنجان آبادی والا علاقہ ہے اس لیے امدادای کاموں کے لیے بڑے کرین لے جانا بہت مشکل ہے اسی لیے امداد اور راحت کے کاموں میں تاخیر ہورہی ہے۔انڈین ٹیلی ویژن چینلوں پر جائے وقوعہ پر ہونے والی امدادی کاررروائیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔اس دوران مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بینرجی نے اپنا انتخابی دورہ منسوخ کر کے جمعرات کی شام کو جائے حادثہ کا دورہ کیا تھا اور حالات کا جائزہ لیا ہے۔ممتا بینرجی نے کہا ہے کہ حادثے کے لیے ذمہ دار لوگوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فی الحال انتظامیہ کی ترجیح ملبے میں پھنسے لوگوں کو بچانا ہے۔ممتا بنرجی نے حادثے کے لیے ریاست کی سابقہ بائیں بازو کی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بائیں بازو کی حکومت نے 2009 میں یہ ٹینڈر پاس کیا تھا۔شہر کے بڑا بازار نامی علاقے جہاں یہ حادثہ پیش آیا ہے وہ بہت گنجان آباد علاقہ ہے اس لیے متاثرین کی تعداد زیادہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جمعرات کو دوپہر بعد پہلے ایک زوردار دھماکہ ہوا پھر پل گرنے کی شدید آواز سنائی دی۔