خبرنامہ انٹرنیشنل

بھارتی فوج کے تنظیمی ڈھانچے میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے، جنرل راوت کا اعتراف

سرینگر ۔ (ملت آن لائن) یہ امر دلچسپ ہے کہ نئی دہلی کی طرف سے رواں سال ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ کے درمیان مجوزہ ملاقات منسوخ کرنے کے ایک روز بعد پاکستان کے خلاف کارروائی کی دھمکی دینے والے بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے آج اس بات کا اعتراف کرلیا ہے کہ بھارتی فوج کا تنظیمی ڈھانچہ پرانا ہو چکا ہے اور اس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ میڈیا سروس کے مطابق جنرل راوت نے نئی دہلی میں ایک انگریزی روزنامے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ ہم فورسز کو مستقبل میں کسی بھی قسم کے حالات سے نمٹنے کے لیے تیار کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا تنظیمی ڈھانچہ پرانا ہے اور اس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ انٹرویو میں انہوں نے پاکستان اور چین کے جنگی محاذوں سے نمٹنے کے لیے بھارتی فوج کے منصوبوں پر روشنی ڈالی ۔ فوج میں مجوزہ تبدیلی یا تشکیل نو کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر جنرل راوت نے کہا کہ ہم اصل صورتحال کے مطابق نئے تصورات پر عمل کرنے کی کوشش کے تحت بہت جلد مربوط جنگی گروپ تشکیل دیں گے۔جنرل راوت نے آئی بی جی اور اس کے کام کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ جب آپ جنگ میں جاتے ہیں تو فورسزکے مختلف شعبوں کاایک مربوط گروپ بنایا جاتا ہے اورہم اب آئی بی جی امن کے دوران ہی بنائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ انفنٹری، آرمرڈ، آرٹلری، سگنلز اورانجینئرنگ سمیت مختلف بٹالینزکو پہلے ہی ایک علاقہ دیا گیا ہے اور ہم انہیں امن کے دنوں میں ہی تیار کرنا چاہتے ہیں۔ یہ پوچھنے پر کہ کیا آئی بی جی روایتی بریگیڈ سے بڑا ہوگا تو جنرل راوت نے کہاکہ ہم دو قسم کے آئی بی جیز بنانا چاہتے ہیں ، پہاڑی علاقوں
( چینی سرحد)کے لیے چھوٹی قسم کے اور میدانی علاقوں(پاکستانی محاذ) کے لیے بڑے قسم کے آئی بی جیز۔ انہوں نے کہاکہ جنگ کا طریقہ کار تبدیل ہورہاہے اور ہمیں اسی کے مطابق تبدیل ہونا پڑے گا۔