خبرنامہ انٹرنیشنل

بھارت اورامریکہ میں قربتیں، روس، چین، پاکستان پالیسیاں تبدیل

نیویارک: ( اے پی پی ) بھارت کا امریکہ کی جانب ضرورت سے زیادہ جھکاؤ اور دفاعی سمجھوتوں نے اُس خطے میں تین ممالک روس ، چین اور پاکستان کو اپنی دفاعی اور سفارتی پالیسیاں تبدیل کرنے پر مجبور کر دیا ہے ۔ بھارت کی اس نئی چالاکی کا سب سے زیادہ نوٹس روس نے لیا ہے ۔ روسی ذرائع ابلاغ اور نشریاتی اداروں نے اپنی رپورٹوں میں کہا ہے کہ امریکہ بھارت کو ساتھ ملا کر ایک نیا خطرناک کھیل کھیلنا چاہتا ہے جس کا سب سے زیادہ فائدہ امریکہ کو اور سب سے زیادہ نقصان بھارت کو ہوگا ۔ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ بھارت اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بناتا لیکن بھارتی حکومت جن کامیابیوں پر اب پھولے نہیں سما رہی وہی بعد میں ہاتھ ملتی رہ جائیگی ۔ امریکی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ نے بھارت کو اعتماد میں لیکر وہ کامیابی حاصل کر لی ہے جس کا اثر آئند دنوں میں واضح ہو جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ اوبامہ انتظامیہ نے جاتے جاتے آنے والی حکومت کے لئے بہت سے پچیدہ معاملات کا دروازہ کھول دیا ہے ۔ امریکی تھنک ٹینک ادارے کئی دنوں سے اوبامہ انتظامیہ کو کہہ رہے تھے کہ چین آنے والے دنوں میں امریکہ کی سُپریمیسی کو للکار سکتا ہے چنانچہ امریکی انتظامیہ نے بھارت اور افغانستان کو ساتھ ملا کر روس، چین اور پاکستان کو واضح پیغام دیدیا ہے کہ اُس خطے میں امریکہ کے خلاف بننے والا بلاک زیادہ کارگر نہیں ہو سکتا ۔ بھارت کے امریکہ کی جانب جھکاؤ سے روس اور چین کافی پریشان دکھائی دے رہے ہیں اور موجودہ بدلتے حالات کے تناظر میں ان ممالک نے بھی ہنگامی طور پر اپنی پالیسیاں بدلنے کا کام شروع کر دیا ہے ۔ چین کے سرکاری میڈیا گلوبل ٹائمز نے اپنے ادارئیے میں لکھا ہے کہ بھارت کے امریکہ کے ساتھ دفاعی سمجھوتے روس ، پاکستان اور ایران کو قریب تر کر سکتے ہیں اور بھارت چین سمیت ان ممالک سے اپنے سٹریٹیجک تعلقات کھو سکتا ہے ۔ دوسری جانب ہندوستان کی لوکل سیاسی جماعتوں نے بھی بھارت امریکہ کے درمیان دفاعی سمجھوتوں بالخصوص امریکہ کی جانب سے بھارتی فوجی اڈوں کے استعمال کرنے سے متعلق معاہدہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے ایک سیاسی جماعت سی پی ایم نے نریندر مودی کے خلاف ایک چارج شیٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان نے امریکہ سے معاہدہ کرنے کے بعد اپنی خودمختاری اور غیر جانبداری پر مبنی پالیسی کو ختم کر دیا ہے ۔ بھارت کی شروع سے ہی خارجہ پالیسی رہی ہے کہ وہ اپنے فوجی اڈے کسی دوسرے ملک کو استعمال کرنے نہیں دیتا اور نہ ہی ان فوجی اڈوں سے کوئی تیسرے ملک پر حملہ آور ہو سکتا ہے ۔ یہ ہندوستان کی 70 سالہ خارجہ اور دفاعی پالیسی رہی ہے مگر نریندر مودی سرکار نے امریکہ کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے ہیں ۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ان دفاعی معاہدوں سے امریکہ کو تو بیشمار فوائد ملیں گے لیکن بھارت صرف ہاتھ ملتا ہی رہ جائیگا ماضی میں پاکستان کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنے کے بعد اب امریکہ نت نئے انداز سے بھارت کو استعمال کر رہا ہے ۔