خبرنامہ انٹرنیشنل

بھارت جلد’جی پی ایس‘ کا مالک بن جائے گا

بھارت:(آئی این پی)بھارت کا اپنا گلوبل پوزیشنگ سسٹم یعنی جی پی ایس آئندہ ماہ مکمل طور پر فعال ہوجائے گا، نیوی گیشن نظام کے 7 سیٹیلائٹس پر مشتمل حصےکے 6 مصنوعی سیارے خلاء میں بھیج دیئے گئے ہیں،یہ امریکی گلوبل پوزیشنگ سسٹم کے طرز کا نظام ہوگا۔ امریکی اخبار’وال اسٹریٹ جرنل‘ کے مطابق بھارتی خلائی ادارے کا کہنا ہے کہ آئندہ ماہ ساتویں اور آخری سیٹیلائٹ کے اجراء سے اس کانیوی گیشن نظام مکمل ہوجائے گا، مصنوعی سیارہ ون اے سے ون جی پر مشتمل نظام ہے، بھارت نے اس سلسلے میں پہلا سیارہ جولائی 2013 میں خلا میں بھیجا تھا۔ یہ نظام پورے بھارت اور اس کی سرحدوں سے 1500 کلومیٹر کے فاصلے تک سویلین اور فوجی مقاصد کے لیے بالکل درست پوزیشنگ کی سہولیات فراہم کرے گا، یہ نظام گاڑیوں کی جگہ اور پوزیشن کے ساتھ ساتھ قدرتی آفات کے دوران مدد کے لئے بھی معلومات فراہم کرے گا، اسے موبائل فونز کے ساتھ ضم کیا جاسکتا ہے اور ڈرائیورز کے لئے صوتی وبصری نیوی گیشن کے طور پربھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ گزشتہ ہفتے بھارتی خلائی تحقیقی ادارے (آئی ایس آر او) نے زمین سے مدار میں کامیابی سے اس نظام کا چھٹاسیارہ بھیجا تھا، اس وقت بھارت امریکی نظام پر انحصار کر رہا ہے،بھارتی نظام آئی آر این ایس ایس تجارتی اور عوامی سطح پر نیو ی گیشن کی سہولیات فراہم کرے گا ۔ بھارتی وزیر اعظم مود ی نے اسے اہم کامیابی قرار دیا ہے اور تمام سائنسدانوں کو مبارک باد دی ہے ۔خلائی ایجنسی کے مطابق اس نے اپنا مصنوعی سیارہ بنگلور کے جنوبی شہر میں اسرو سیٹلائٹ سینٹر میں تیار کیے ہیں۔ دنیا بھر میںبھارت کم لاگت سےمصنوعی سیارہ مدار میں بھیجنے والا پہلا ملک بننے جا رہا ہے۔ 2014 میں بھارت نے ایک مصنوعی سیارہ مریخ کے مدار میں بھی بھیجا اوراس سرخ سیارے تک پہنچنے والا ایشیا کا پہلا ملک بن گیا۔ امریکا کا جی پی ایس نظام دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا نظام ہے۔ اس مقصد کے لیے امریکا نے 24 سیٹیلائٹس پر مشتمل ایک نظام قائم کر رکھا ہے۔ روس کے پاس اپنا نیوی گیشن نظام ’گلوناس ‘ہے جبکہ چین کےاپنے عالمی سیٹیلائٹ نیوی گیشن نظام بیڈو نے2012سے کام شروع کردیا تھا اور2020تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔