خبرنامہ انٹرنیشنل

بھارت میں انتخابی جائزوں پر پابندی ،نجومیوں سے ہوشیار رہیں،بھارتی الیکشن کمیشن

نئی دہلی (ملت آن لائن + آئی این پی) بھارتی الیکشن کمیشن نے انتخابی جائزوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا پر انتخابات کے نتائج کے حوالے سے نجومیوں، ٹیرو کارڈ ریڈرز، سیاسی تجزیہ کاروں اور ایسے دیگر افراد کی پیش گوئی یا تخمینوں کو شائع اور نشر نہیں کیا جانا چاہیے، بھارتی میڈیا کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انتخابات کے نتائج کے حوالے سے نجومیوں، ٹیرو کارڈ ریڈرز، سیاسی تجزیہ کاروں اور ایسے دیگر افراد کی پیش گوئی یا تخمینوں کو شائع اور نشر نہیں کیا جانا چاہیے۔الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ایسا کرنے والے میڈیا اداروں کے خلاف اب کارروائی کی جا سکتی ہے۔بھارت میں انتخابی عمل کے مکمل ہونے سے قبل نتائج سے متعلق ایگزٹ پول یا انتخابی جائزوں کو شائع یا نشر کرنے پر پابندی عائد ہے لیکن بہت سے میڈیا ادارے ممکنہ نتائج کے جائزے مختلف حربوں سے شائع کرتے رہتے ہیں۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ میڈیا کو چاہیے کہ وہ ممنوعہ مدت کے دوران انتخابات کے نتائج کے حوالے سے جوتشیوں، ٹیرو کارڈ ریڈرز اور سیاسی تجزیہ کاروں کی پیش گوئی یا تخمینوں کو شائع اور نشر کرنے سے گریز کریں۔الیکشن کمیشن نے اس سلسلے میں نئی ہدایات کو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنا عوام کی نمائندگی سے متعلق قانون کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ممنوعہ مدت کے دوران انتخابات کے نتائج کے حوالے سے جوتشیوں، ٹیرو کارڈ ریڈرز اور سیاسی تجزیہ کاروں کی پیشن گوئی یا تخمینوں کو شائع اور نشر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں نئی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ انتخابی عمل کے دوران اس طرح کی پیش گوئی یا قیاس آرائی عوامی نمائندگی سے متعلق قانون کی دفعہ 126 اے کی روح کے منافی ہے۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حال ہی میں پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے دوران ایسے پروگراموں کے نشر کرنے یا اس طرح کے مواد کی اشاعت پر پابندی عائد تھی لیکن اس کے باوجود بعض ٹی چینلز نے ایسے پروگرام نشر کیے جس میں سیاسی جماعتوں کو ملنے والی سیٹوں سے متعلق تخمینے اور قیاس آرئیاں کی گئی تھیں۔کمیشن کا کہنا ہے کہ پیشہ ورانہ وجوہات کی بنیاد پر یا پھر مخالف چینلز سے آگے نکلنے کی دوڑ میں اس طرح کے پروگرام نشر کرنا مناسب نہیں ہے۔الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ آزاد، منصفانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے مستقبل میں تمام طرح کے میڈیا کو اس طرح کے پروگرام کو شائع اور نشر نہ کرنے کی صلاح دی جاتی ہے۔