خبرنامہ انٹرنیشنل

بھارت نے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ کیس کے ملزم لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت کو بے گناہ قراردیدیا

نئی دہلی(آئی این پی )بھارت نے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ کیس کے ملزم کرنل پرساد پروہت کو بے گناہ قرار دیدیا،بھارتی قومی تفتیشی ایجنسی (این اے آئی) کا کہنا ہے کہ 2007 میں سمجھوتہ ایکسپریس میں ہوئے دھماکہ کے کیس میں لیفٹیننٹ کرنل پروہت کیملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔بھارتی میڈیا کے مطابق قومی تفتیشی ایجنسی (این اے آئی) کے ڈائریکٹر جنرل شرد کمار کا کہنا ہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس میں لفیٹننٹ کرنل پروہت کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے تاہم مالیگاوں کیس میں ان کے خلاف انکوائری جاری رہے گی۔رواں ماہ کے اوائل میں کرنل پروہت نے وزیر دفاع منوہر پاریکر کو بھی لکھا تھا کہ سمجھوتہ کیس میں ان کے خلاف کوئی شہادت نہیں ہے اور انہیں خوامخواہ ہی سلاختوں کے پیچھے رکھا گیا ہے۔واضح رہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کے الزام میں 8 افراد کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی تھی جن میں نبا کمار،سرکار الیاس سوامی ،سنیل جوشی الیاس سنیل جی،رامچندر کالسانگرا،سندیپ ڈانگے ،لوکیش شرما،کمل چوہان،امت اور راجندر چوہدری شامل ہیں۔سمجھوتہ ایکسپریس میں ہونے والے بم دھماکے کے مقدمے کے اصل ملزم سوامی اسیم آنند ضمانت پر رہا ہیں، جبکہ اس واقعے کے 11 اہم سرکاری گواہ منحرف ہوچکے ہیں، سمجھوتہ بم دھماکے جیسے سنگین مقدمے میں اسیم آنند کی رہائی اور گواہوں کے منحرف ہونے کا معاملہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا جب ایک سرکاری وکیل نے یہ الزام لگایا کہ قومی تفتیشی ادارہ این آئی اے ہندو شدت پسندوں کے خلاف مقدمات کو کمزور کرنے کے لئے دبا ڈال رہا ہے۔18 فروری 2007کو سمجھوتہ ایکسپریس میں بم دھماکہ، ہریانہ کے پانی پت شہر کے نزدیک ہوا تھا۔ اس حملے میں 68 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں غالب اکثریت پاکستانی شہریوں کی تھی، اس دھماکے میں سوامی اسیم آنند سمیت کئی ہندو شدت پسند گرفتار کئے گئے تھے، یہ مقدمہ چندی گڑھ سے ملحقہ شہر پنج کولہ کی ایک عدالت میں چل رہا ہے۔