خبرنامہ انٹرنیشنل

بھارت کا سانبہ سیکٹر میں ورکنگ باؤنڈری پر سرنگ دریافت کرنے کا دعویٰ

نئی دہلی: (ملت+آئی این پی) بھارتی بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل کے کے شرما نے دعوی کیا ہے کہ جموں کے سانبہ سیکٹر میں حملہ کرنے والے تین جنگجووں نے 80میٹر لمبی ٹنل پار کرکیورکنگ باؤنڈری عبور کی تھی۔ مسئلہ پاکستانی ہم منصب کے ساتھ اٹھاؤں گا مگر کافی عرصے سے کشیدہ صورتحال کی وجہ سے پاکستان کی طرف سے فون رابطہ نہیں ہورہا ہے۔گزشتہ روز یہاں بی ایس ایف کے 51 تربیتی دن کے موقع پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کے کے شرما نے کہا کہ سرجیکل سٹرائکس کے بعد صورتحال کشیدہ ہے کیونکہ بی ایس ایف نے 15پاکستانی رینجرز اور 10جنگجووں کو ہلاک کیا ہے،بھارت کے پانچ جوان بھی ہلاک ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کو یہ پکی اطلاع تھی کہ جنگجو سرحد پار کرنے کی کوشش کریں گے اور اس لئے بی ایس ایف پہلے ہی دراندازی کی کوششوں پر نظر رکھی ہوئی تھی جسکی وجہ سے ہم خطرناک ہتھیاروں سے لیس جنگجوؤں کو مارنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگجوؤں کے خلاف کاروائی کرنے کے بعد ہم نے سرحد پر کی گئی تاربندی کو دیکھا جہاں کوئی بھی خلاف ورزی نہیں ہوئی تھی۔ تلاشی کاروائی کے دوران 2×2لمبائی کی ایک ٹنل کا پتا لگایا ہے۔ ٹنل کھیتوں کے بیچ میں پائی گئی جہاں کی مٹی نرم تھی۔یہ ٹنل 75سے 85میٹر لمبی اور35سے 40میٹر سرحد کے اندر تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کافی ثبوت ہیں تینوں جنگجووں اسی ٹنل سے ہوتے ہوئے سرحد کے اس پارآئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نگروٹہ میں حملہ کرنے والے الگ تھے اور اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہے کہ کیا انکا سانبہ میں حملہ کرنے والوں کے ساتھ کوئی رابطہ تھا۔انہوں نے کہا کہ پچھلے 15دنوں سے بین اقوامی سرحد پر کوئی گولہ باری نہیں ہوئی ہے مگر ہمیں پتا ہے سرجیکل سٹرائکس کے بعد دراندازی کی کوشش اور دہشت گرد حملوں میں اضافہ ہوگا جس کیلئے ہم پہلے ہی تیار ہہیں سرحد پر سخت دھند ہونے کی وجہ سے ہم کسی بھی حرکت کا پتا نہیں لگا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں جنگجوؤں کے پاس ہتھیار اور گولہ بارود کافی مقدار میں موجود تھا جن میں اے کے 47، 20بھری میگزینیں، 517گولیوں کے راؤنڈ، 8ایم ایم کی ایک پستول، 20گرینیڈ، جی پی ایسشامل ہیں۔ ہمیں پکی خبر ہے کہ فوجی ڈھانچوں کو خطرہ ہے اور اسکی وجہ سے سکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔