خبرنامہ انٹرنیشنل

بھارت کی ایک اور ریاست متنازعہ نکل آئی، چین نے بڑا دعویٰ کر دیا

بھارت کی ایک اور ریاست متنازعہ نکل آئی، چین نے بڑا دعویٰ کر دیا

اسلام آباد(ملت آن لائن)مودی کی بھارتی ریاست ارونا چل پردیش آمد، جلسے سے خطاب، چین کا سخت ترین ردعمل سامنے آگیا، ارونا چل پردیش بھارت کا حصہ نہیں، بھارت ڈوکلام کی صورتحال سے سبق سیکھے، چین ۔ تفصیلات کے مطابق چین نے ڈوکلام کے بعد بھارت کی ریاست ارونا چل پردیش کو متنازعہ ریاست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ارونا چل پردیش کی حیثیت متنازعہ ہے ،بھارت ڈوکلام کی صورتحال سے سبق سیکھے۔ چین کی جانب سے ارونا چل پردیش پر بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب بھارت وزیراعظم نریندر مودی نے حال ہی میں بھارتی ریاست ارونا چل پردیش کا دورہ کیا ہے اور وہاں ایک جلسہ سے بھی خطاب کیا تھا۔ چین نے ارونا چل پردیش میں مودی کے دورے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شونگ کا کہنا تھا کہ چین بھارتی وزیراعظم کےد ورہ ارونا چل پردیش کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تعین کے حوالے سے چین کی پالیسی پہلے دن سے ہی واضح اور دو ٹوک ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ چین کبھی بھی ارونا چل پردیش کو بھارتی ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کرتاوہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور بھارتی وزیراعظم کے دورہ اروناچل پردیش کی مذمت کرتے ہیں اور بھارت کی جانب سے ارونا چل پردیش پر حق ملکیت کی سخت انداز میں مزاحمت کرینگے۔واضح رہے کہ اس سے قبل ڈوکلام کے علاقے پر چین اور بھارت جنگی صورتحال میں آگئے تھے اور دونوں اطراف کی فوجیں علاقے میں ایک دوسرے پر حملے کیلئے بالکل تیار تھیں۔ اس دوران چینی اور بھارتی فوج کے درمیان بغیر اسلحہ جھڑپوں کا سلسلہ بھی جاری رہا اور دونوں اطراف سے فوجیوں کے درمیان دوبدو اور ایک دوسرے پر سنگباری کے واقعات بھی پیش آتے رہے ہیں۔ڈوکلام میں ہزیمت اٹھانے کے بعد بھارت اب چین کے ساتھ سرحدی تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات کر رہا ہے اور ایسے وقت میں بھارتی وزیراعظم کا دورہ اور چین کی جانب سے اروناچل پردیش پر بیان مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان شدید کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے۔