خبرنامہ انٹرنیشنل

ترکی ، مزید 2800 سے زیادہ جج اور پراسیکیوٹرز برطرف

انقرہ ۔ 25 اگست (اے پی پی) ترکی میں حکومت نے 15 جولائی کی ناکام فوجی بغاوت اور گولن تحریک سے تعلق کے الزام میں مزید اٹھائیس سو سے زیادہ ججوں اور پراسیکیوٹرز کو برطرف کردیا ہے۔ترک حکومت نے ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے فوج ،عدلیہ اور سرکاری محکموں میں امریکا میں مقیم فتح اللہ گولن کی خدمت تحریک سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف تطہیر کا عمل شروع کر رکھا ہے۔اس دوران اسی ہزار سے زیادہ ملازمین اور فوجیوں کو برطرف یا معطل کیا جاچکا ہے۔ان کے علاوہ سترہ ہزار سے زیادہ ملازمین اور گولن تحریک سے وابستہ افراد کو باضابطہ طور پر گرفتار کیا جاچکا ہے۔ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے فتح اللہ گولن پر ترکی اور بیرون ملک میں اسکولوں کا نیٹ ورک ،خیراتی اور کاروباری ادارے قائم کرنے کا الزام عاید کیا ہے تاکہ ان کے ذریعے سرکاری اداروں میں دراندازی کی جاسکے اورملک پر کنٹرول کے لیے ایک متوازی ڈھانچہ تشکیل دیا جا سکے۔