خبرنامہ انٹرنیشنل

ترک صدرکافوج کا ڈھانچہ تبدیل کرنےکا اعلان

صدراردوغان کاحیرت انگیزاقدام،

انقرہ:(اے پی پی) ترک صدر رجب طیب اردگان نے فوج کا ڈھانچہ تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بغاوت کی نئی کوشش کا امکان ہے لیکن یہ آسان نہیں ، اس مرتبہ ہم زیادہ چوکس ہیں جبکہ استنبول میں ہزاروں افراد نے ناکام بغاوت کے خلاف ریلی نکالی۔ برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں رجب طیب اردوان نے واضح کہا کہ فوج میں نئی قیادت لائی جائے گی، نیا ڈھانچہ تشکیل دیا جائےگا، اس میں وقت لگے گا تاہم یہ کام جاری رہےگا۔ ترک صدر نے تسلیم کیا کہ ناکام فوجی بغاوت انٹیلی جنس کی ناکامی تھی،اس میں چھپانے یا نا ماننے والی کوئی بات نہیں، میں نے انٹیلی جنس چیف پر واضح کردیا کہ ناکام فوجی بغاوت انٹیلی جنس چیف پر واضح کیا ہے کہ ہماری انٹیلی جنس میں بہت سی کمزوریاں ہیں، کئی غلطیاں ہوئی ہیں۔ ترک صدر نے بتایا کہ ناکام فوجی بغاوت کے بعد باغیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے،اس وقت تک دس ہزار 410 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ 460 کو باضابطہ گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں 103 جنرلز ہیں جبکہ اسی سیکیورٹی فورسز کے اعلیٰ عہدیدار ہیں، ہم ان کے خلاف لڑائی جاری رکھیں گے چاہے اس کی کوئی بھی قیمت چکانی پڑے۔ ترک حکام نے بغاوت کے دوران صدارتی محل پر ہونے والی بمباری کی فوٹیجز جاری کی ہیں جس میں صدارتی محل کے ٹوٹے شیشے، دیواروں پر گولیوں کے نشانات اور قریبی علاقے میں جلی ہوئی گاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ترک پارلیمنٹ نے گذشتہ روز نافذ کی گئی ایمرجنسی کی منظور دے دی ہے،ادھر استنبول میں ہزاروں افراد نے جمہوریت کے حق میں مشعل بردار ریلی نکالی،مظاہرین نے کفن پہن رکھے تھے اور آمریت کے خلاف جان دینے کے عزم کا اظہار کر رہے تھے۔