خبرنامہ انٹرنیشنل

ترک عدالت کی جانب سےروسی پائلٹ کامبینہ قاتل بری

ماسکو :(اے پی پی) روس نے ترک عدالت کی جانب سے روسی پائلٹ کے قتل میں ملوث شخص کو بری کیے جانے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔روسی وزرات خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے ماسکو میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے لیے یہ بات انتہائی تشویشناک ہے کہ روسی پائلٹ کے قتل میں ملوث شخص کا کیس ازمیر کی عدالت سے خارج کر دیا گیا ہے۔انہوں کہا کہ ترک عدالت نے ناکافی شواہد کا بہانا بنا کر کیس کو خارج کیا ہے اور ترک عدلیہ کے اس رویئے نے ہمارے لیے گہری تشویش پیدا کر دی ہے۔روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ترک حکومت ماسکو اور انقرہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کی ذمہ داری قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ماریہ زاخارووا نے مزید کہا کہ ترک حکومت اس بات کو بھی قبول کرنے کے لیے تیار نہیں کہ اس کے اقدامات کی وجہ سے روسی طیارہ تباہ اور اس کے پائلٹ کا قتل ہوا ہے۔ ترکی نے 24 نومبر 2015 کو شام میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کرکے واپس جانے والے روسی طیارے کو مار گرایا تھا جس کے ایک پائلٹ کو شام میں دہشت گردوں نے قتل کر دیا تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ اصلان چلیک، روسی پائلٹ کے قتل میں ملوث عناصر کا سرغنہ ہے۔اس واقعے کے بعد سے روس اور ترکی کے درمیان تعلقات سخت کشیدہ ہوگئے ہیں۔