خبرنامہ انٹرنیشنل

تھائی وزیراعظم کا صحافیوں کے سوالات سے بچنے کا انوکھا طریقہ

تھائی وزیراعظم کا صحافیوں کے سوالات سے بچنے کا انوکھا طریقہ

تھائی لینڈ(ملت آن لائن) کے وزیراعظم نے صحافیوں کے تند و تیز سوالات سے بچنے کا انوکھا طریقہ اپنایا جسے انسانی حقوق کی تنظیم شدید تنقید کا نشانہ بنارہی ہے۔ تھائی لینڈ کے وزیراعظم اور سابق آرمی چیف پرایوتھ چن اوچا نے صحافیوں کے سوالوں سے بچنے کے لیے کاغذ کے گتے کے اپنے متعدد مجسمے بنارکھے ہیں اطلاعات کے مطابق تھائی وزیراعظم کی قد و قامت سے ملتے جلتے تقریباً 17 مجسمے تیار کیے گئے ہیں جن میں وزیراعظم مختلف پوز دے رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں تھائی لینڈ میں بچوں کا دن منایا گیا، اس موقع پر پرایوتھ نے گورنمنٹ ہاؤس میں طویل خطاب کیا جس کے بعد ان کا گتے کا ایک مجسمہ لاکر ان کے برابر میں کھڑا کردیا گیا۔ پرایوتھ نے مجسمے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صحافیوں سے کہا کہ ’’آپ ان سے سوالات کرسکتے ہیں‘‘یہ سن کر صحافی ہکے بکے رہ گئے، اس معاملے کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر تو خاص توجہ حاصل نہ ہوسکی البتہ ہیومن رائٹس واچ نے اس پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ’’یہ تھائی وزیراعظم کے صحافیوں سے بے تکے سلوک کی تازہ مثال ہے‘‘۔ تھائی لینڈ میں ہیومن رائٹس واچ کے محقق سونائی پھاسوک نے بتایا کہ تھائی لینڈ کے آمر وزیراعظم میڈیا کا سامنا کرنے کی جرأت نہیں رکھتے اور ان میں تنقید کو سننے کا حوصلہ نہیں ہے۔ تھائی لینڈ میں ہر سال جنوری کے دوسرے ہفتے بچوں کا دن منایا جاتا ہے، اس روز فوجی اڈوں کو بچوں کے لیے کھول دیا جاتا ہے جہاں بچے ہتھیاروں اور ٹینکوں کے ساتھ تصاویر بنواتے ہیں جبکہ بچوں کو وزیراعظم کے دفتر میں بھی مدعو کیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ 2014 میں تھائی لینڈ میں فوج نے منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد سے وہاں میڈیا سمیت مختلف شعبوں میں پابندیاں بڑھادی گئی ہیں۔ 2015 میں وزیراعظم پرایوتھ نے صحافیوں کو دھمکایا تھا کہ ان کے پاس صحافیوں کو سزا دینے کا اختیار حاصل ہے جبکہ ایک بار انہوں نے رپورٹر پر کیلے کا چھلکا بھی پھینکا تھا۔ پرایوتھ کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ نومبر 2018 میں عام انتخابات کرائے گی تاہم تھائی لینڈ میں ابھی تک سیاسی مہم چلانے پر پابندی عائد ہے۔