خبرنامہ انٹرنیشنل

جاپانی وزیراعظم شمالی کوریا سے نمٹنے کے لئے پر عزم

جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے

جاپانی وزیراعظم شمالی کوریا سے نمٹنے کے لئے پر عزم

ٹوکیو(ملت آن لائن)جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے نے کہا ہے کہ حکومت شمالی کوریا کے خطرے کے مقابلے کے لیے ضروری دفاعی اقدامات کرے گی۔جاپان کے ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز منعقد ہو نے والی سال کی پہلی نیوز کانفرنس میں وزیر اعظم آبے نے کہا کہ گزشتہ سال شمالی کوریا نے جوہری اور میزائل پروگراموں کے ذریعے عسکری اشتعال انگیزی میں اضافہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کسی بھی ناگہانی صورتحال میں جاپانی شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے ہرممکن اقدام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف موجودہ دفاعی اقدامات کی توسیع نہیں بلکہ شمالی کوریا کے خطرے کے خلاف دفاع کے لیے بالکل نئی طرز کے اقدامات ہوں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ وہ بین الاقوامی برادری کی شمالی کوریا کو اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے پر مائل کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پرسفارتی کاوشیں بھی کریں گے۔

……………………………….

اس خبر کو بھی پڑھیے…ڈونلڈ ٹرمپ پر لکھی گئی کتاب میں حیرت انگیز انکشافات

نیویارک:(ملت آن لائن) ہر وقت تنازعات میں گھرے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدِ صدارت کے ایک سال مکمل ہونے پر صحافی مائیکل وولف کی کتاب ’’فائر اینڈ فیوری‘‘ میں ان کی شخصیت اور عہدِ صدارت کے بارے میں خوفناک انکشافات کیے گئے ہیں۔

یہ کتاب 9 جنوری کو فروخت کےلیے پیش کی جارہی ہے اور ایمیزون کی ویب سائٹ پر اس کی فروخت سے قبل کے آرڈر لیے جارہے ہیں جس کی بنا پر اسے ’’بیسٹ سیلر‘‘ کتاب قرار دیا جارہا ہے۔ اس کتاب نے ایمیزون پر موجود لاکھوں کتابوں میں سے بہت تیزی سے 48 ہزار 448 درجے اوپر آکر ایک ریکارڈ قائم کیا ہے۔

دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ نے اس کتاب پر پابندی لگانے پر غور شروع کردیا ہے اور ٹرمپ اپنے قانونی ماہرین سے کتاب کے مصنف مائیکل وولف اور پبلشر پر ہتکِ عزت کے دعوے پر بھی غور کررہے ہیں۔

ناقدین نے اس کتاب کے مندرجات کو پڑھ کر اسے صدر ٹرمپ کے بارے میں دھماکہ خیز انکشافات کا مجموعہ قرار دیا ہے۔ مائیکل وولف نے امریکی صدر کے بارے میں اپنے انکشافات کے بارے میں کہا ہے:

ٹرمپ ملازموں پر چیختے اور چلاتے ہیں، ایک وقت میں تین ٹی وی دیکھتے ہیں اور اپنی ذاتی اشیا پر کسی کو ہاتھ نہیں لگانے دیتے جبکہ انہیں ڈر ہے کہ کوئی ان کے ٹوتھ برش پر زہر لگادے گا۔

ٹرمپ کے اسٹریٹجک ایڈوائزر اسٹیو بینن نے کہا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے نے ٹرمپ ٹاور میں روسی افسران سے ملاقات کی تھی جسے بینن نے ’غداری اور بے وفائی‘ سے تعبیر کیا تھا۔ کتاب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے بیٹے ڈون جونیئر روسیوں کے سامنے ایک انڈے کی طرح چٹخ گئے اور انہیں بہت سے راز بتادیئے۔

ٹرمپ کو امریکی آئین کے متعلق بہت کم معلومات تھیں اور کئی افراد نے انہیں امریکی آئین کے خدوخال سے آگاہ کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ صدر بننے کے خواہشمند نہ تھے اور ان کی فتح پر ان کی دوسری بیوی میلانیا ٹرمپ روئی تھیں لیکن وہ خوشی کے آنسو نہ تھے۔

ٹرمپ اور میلانیا اپنے اپنے بیڈروم میں الگ الگ سوتے ہیں اور ٹرمپ خفیہ سروسز کے مشوروں کے برخلاف اپنی خوابگاہ کا دروازہ اندر سے بند رکھتے ہیں۔

وہ شام کو ساڑھے چھ بجے اپنے بستر پر بیٹھ کر پنیر برگر کھاتے ہیں۔

ارب پتی ٹام بیرک صدر ٹرمپ کو پاگل اور بے وقوف کہہ کر پکارتےہیں جبکہ روپرٹ مرڈوخ ٹرمپ کو احمق قرار دیتے ہیں۔

ٹرمپ اپنے دوستوں کی بیویوں پر نظر رکھتے ہیں اور ان کے بارے میں برے الفاظ ادا کرتے رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ کے ایک معاون نے کہا کہ وہ ضروری کاغذات بھی نہیں پڑھتے۔

ٹرمپ ضد میں آکر فوری طور پر ٹویٹ کا جواب دیتے ہیں۔ ان کی ٹویٹس صرف ایک سوشل میڈیا معاون دیکھتا ہے جسے ٹرمپ نے ایک اہم عہدہ دے رکھا ہے تاہم صدر اپنے ٹویٹ خود لکھتے ہیں۔

صدر ٹرمپ اپنے ملازموں پر شور مچاتے ہیں اور انہیں سخت الفاظ سے بھی پکارتے ہیں۔

حال ہی میں ایک شاندار دعوت پر ٹرمپ نے اپنے پرانے دوستوں کو پہچاننے سے انکار کردیا اور بسا اوقات ایک وہ دس منٹ میں ایک بات تین تین مرتبہ بیان کرتے ہیں۔

امریکی صدر نے اپنے اسٹاف کے بارے میں کچھ یوں کہا: بینن بے کار ہے، پریبیئس بونا ہے اور کیلیان کونوے ہمہ وقت روتی رہتی ہے۔

اس کے علاوہ ٹرمپ اپنے عملے کو غائب دماغ، بے وقوف، مایوسانہ انداز والا، نا اہل اور بے کار کے علاوہ بہت سی گالیاں بھی دیتے ہیں۔

ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا اپنے والد کے بالوں اور ہیئر اسٹائل کا مذاق اڑاتی رہتی ہیں۔