خبرنامہ انٹرنیشنل

جاپان کا جاری کردہ قرطاس ابیض غیر ذمہ دارانہ ہے

بیجنگ (آئی این پی ) چین نے جاپان کی طرف سے دفاعی وائٹ پیپر 2016ء پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں چین کی دفاعی ترقی اور فوجی سرگرمیوں کے بارے میں بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے ،جاپان کو لیاؤ یو جزائر پر چین کی قانونی سرگرمیوں پر ردعمل ظاہر کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے ،چین کا اپنی علاقائی سرحدوں کے تحفظ اور جہاز رانی کے حقوق مفادات کی حفاظت کا عزم نا قابل شکست ہے ، چین کی بحری اور فضائی افواج کی سرگرمیاں بین الاقوامی مقامی قوانین اور دفاع کی قومی ضروریات کے عین مطابق ہے ۔یہ بات چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہواچن ینگ نے جاپان کی طرف سے جاری ہونیوالے قرطاس ابیض 2016ء پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہی ہے ۔ وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ جاپان کی طرف سے جاری ہونے والا قرطاس ابیض انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے ، چین جنوبی بحیرہ چین کے مسئلے پر ثالثی ٹریبونل کے یکطرفہ فیصلے کو قبول نہیں کرے گا ، چین علاقے میں تنازعات کو پر امن اور دوطرفہ طورپر براہ راست بات چیت کے ذریعے احترام اور تاریخی حقائق کی بنیاد پر حل کرنے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ترجمان نے جاپان پر الزام عائد کیا کہ وہ علاقے میں فوجی توسیعی پسندی پر عمل کررہا ہے ،جاپان کو تاریخ سے جلد از جلد سبق سیکھنا چاہئے ، اسے ترقی کے پر امن راستے پر چلتے ہوئے دفاعی میدان میں توازن قائم رکھنا چاہئے اور علاقائی امن و سلامتی کیلئے ان کی قوت کو کمتر تصور کرنے کی بجائے ہمسایوں کا اعتماد حاصل کرنا چاہئے ، چین کی وزارت دفاع نے بھی اپنے بیان میں جاپان کی طرف سے جاری کئے گئے قرطاس ابیض کی مخالفت کی ہے ۔ دریں اثنا چین کی وزارت دفاع کے ترجمان وو چھیان نے جاپان کی طرف سے جاری کئے گئے وائٹ پیپر کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں چین کی معقول فوجی اور دفاعی تعمیرات بلاجواز الزام تراشی کے ساتھ ساتھ جنوبی بحیرہ چین اور مشرقی بحیرہ چین سمیت دیگر مسائل پر حقائق کے برعکس بات کی گئی ہے ، اس میں چینی فوج کے خلاف بغض اور تعصب کا اظہار کیا گیا ہے اور چین ہمسایہ ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں بد گمانیاں پیدا کرنے اور عالمی برادردی کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ چینی وزارت دفاع کے ترجمان نے جاپانی الزام کی سخت تردید کی ہے اور اس پر جاپان سے احتجاج کیا ہے ۔ ووچھیان نے کہا کہ جنوبی بحیرہ چین کے مسئلے کو جاپان سیاسی رنگ دیتے ہوئے اس کی آڑ میں اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتا ہے جبکہ جنوبی بحیرہ چین میں جہاز رانی کی آزادی کا کوئی مسئلہ موجود نہیں لیکن جاپان سمیت اس بیرونی ممالک جنوبی بحیرہ چین کے تنازعے میں بلاجواز مداخلت کررہے ہیں جس کا مقصد خطے کے امن و استحکام کو تباہ کرنا ہے ۔