خبرنامہ انٹرنیشنل

جعلی ڈاکٹر نے 21 افراد کو ایچ آئی وی کا شکار بنا دیا

جعلی ڈاکٹر نے 21 افراد کو ایچ آئی وی کا شکار بنا دیا

لاہور: (ملت آن لائن) بھارت کے ایک گاؤں بنگارمو میں ایک جعلی ڈاکٹر نے استعمال شدہ سرنج کا استعمال کرتے ہوئے 21 افراد کو ایڈز کے وائرس میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس ڈاکٹر کا نام راجندر یادیو بتایا جا رہا ہے۔ ایک بین الاقوامی خبررساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق راجندر یادیو نے دسمبر کے مہینے میں بنگارمو کے 21 افراد کو ایچ آئی وی وائرس کا شکار بنا دیا ہے۔ معاملہ کھلنے پر جعلی ڈاکٹر علاقے سے فرار ہو گیا ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ جعلی ڈاکٹر یادیو سائیکل پر سوار ہو کر گائوں آتا تھا اور ایک کھلی جگہ پر اپنا کلینک لگاتا تھا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ یادیو ہر مرض کا علاج انجیکشن لگا کر ہی کرتا تھا۔ اس کی فیس بھی بہت کم تھی۔
انہوں نے یادیو کو بہت کم انجیکشن کی سرنج تبدیل کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ وہ عام طور پر ایک ہی سرنج کا استعمال کرتے ہوئے بہت سے مریضوں کو انجیکشن لگا دیا کرتا تھا۔ محکمہ صحت کے مطابق گذشتہ دسمبر میں بنگارمو کے آس پاس کے علاقے میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد میں اچانک اضافہ دیکھا گیا۔ جب اس معاملے کی گہرائی میں جا کر دیکھا گیا تو پتا لگا کہ ان سب مریضوں نے ایک ہی شخص سے انجیکشن لگوایا تھا۔ اس کے بعد گائوں میں ایک طبی کیمپ لگایا گیا۔ اس کیمپ نے 556 افراد کا معائنہ کیا تو ان میں سے 21 افراد میں ایچ آئی وی وائرس پایا گیا۔ اے پی نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ بھارتی محکمہ صحت کے ایک عہدےدار سوشیل چوہدری کے مطابق ایچ آئی وی وائرس کا شکار ہونے والے افراد میں یہ وائرس منتقل ہونے کی وجہ استعمال شدہ سرنج کا استعمال ہی تھا۔ یوایس ایڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق 2016 کے آخر تک بھارت میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 21 لاکھ تھی۔