خبرنامہ انٹرنیشنل

جمال خاشقجی قتل:اپنے باس کو بتا دو مشن مکمل ہوگیا

سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق شیئر کی گئی آڈیو ریکارڈنگز سے متعلق انکشاف کیا گیا ہے کہ اعلیٰ سطح کے سعودی افسر کو کی گئی فون کال میں کہا گیا تھا کہ ’ اپنے باس کو بتادو ان کا مشن مکمل ہوگیا‘۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ جمال خاشقجی کے قتل کے فوری بعد قتل میں ملوث سعودی افسران میں سے ایک نے سعودی عرب میں اعلیٰ افسر کو فون پر کہا تھا کہ اپنے باس کو بتادو مشن مکمل ہوگیا.

ترک انٹیلی جنس کی جانب سے جمال خاشقجی سے متعلق حاصل کی گئی ریکارڈنگ سے واقف 3 افراد کا حوالہ دیتے ہوئے اخبار نے بتایا کہ امریکی حکام کا ماننا ہے کہ ’آپ کے باس‘ سے مراد سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ہیں۔

اس حوالے سے یہ بھی کہا گیا کہ امریکی انٹیلی جنس حکام مذکورہ ریکارڈنگ کو جمال خاشقجی قتل سے محمد بن سلمان کے تعلق کے حوالے سے اہم ترین ثبوت کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

ذرائع نے دی ٹائمز کو بتایا کہ استنبول بھیجے گئے 15 سعودی افراد میں شامل مھرعبدالعزیز مطرب نے فون کال کرکے عربی میں گفتگو کی تھی۔

مھر عبدالعزیز مطرب ایک سیکیورٹی اہلکار ہیں جو ولی عہد کے ساتھ اکثر سفر کرتے ہیں۔

ترک انٹیلی جنس افسران نے امریکی حکام کو بتایا کہ ان کا ماننا ہے مذکورہ فون کال محمد بن سلمان کے قریبی معاون کو کی گئی تھی۔

مھر عبدالعزیز مطرب نے معاون کو بتایا کہ ’کام مکمل ہوگیا‘ تاہم اخبار نے اس کا صحیح ترجمہ کیا جو انگریزی میں مختلف ہوسکتا ہے۔

آڈیو ریکارڈنگز، ایک اہم ثبوت

ترک حکام کا کہنا تھا کہ آڈیو ریکارڈنگ محمد بن سلمان کو مجرم نہیں ٹھہراتی لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ یہ ایک اہم ثبوت ہے۔

سابق سی آئی اے آفسر بروس ریڈل نے کہا تھا کہ ’اس طرح کی فون کال ایک اسموکنگ گن جیسی ہے جس کے لیے آپ جارہے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’یہ ثبوت مجرم کی نشاندہی کررہا ہے‘۔

دوسری جانب سعودی حکام کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ولی عہد صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے یکسر لاعلم تھے۔

دی ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ریکارڈنگ میں شامل جملے سے متعلق ایک سعودی بیان میں کہا گیا تھا کہ ’ہماری انٹیلی جنس ایجنسی سروسز کو