خبرنامہ انٹرنیشنل

جنسی ہراسمنٹ میں ملوث چینی پروفیسر کا اعلیٰ ترین اعزاز واپس لے لیا گیا

جنسی ہراسمنٹ میں ملوث چینی پروفیسر کا اعلیٰ ترین اعزاز واپس لے لیا گیا

بیجنگ:(ملت آن لائن)چین کی وزارت تعلیم نے طلبا کو جنسی ہراساں کرنے کے معاملے پر ایک پروفیسر کو حکومت کی جانب سے دیا جانے والا معتبر ترین اعزاز واپس لینے کا حکم جاری کردیا۔ بیجنگ کی بائہنگ یونیورسٹی کی انتظامیہ کے مطابق مذکورہ پروفیسر کے بارے میں تحقیقات کے بعد علم ہوا کہ وہ جنسی طور پر ہراساں کرنے والے رویے کے حامل رہے جو پیشہ وارانہ اخلاقیات اور ادارے کے ضابطہ اخلاق کی سخت خلاف ورزی تھی۔
چین ژیاؤ نامی اس پروفیسر کو یونیورسٹی میں ان کے عہدے سے بھی برطرف کردیا گیا ہے۔
پروفیسر کے خلاف تحقیقات کا آغاز اس وقت ہوا جب یونیورسٹی کی ایک سابق طالبہ نے الزام عائد کیا کہ پروفیسر نے 13 سال قبل انہیں ایک آن لائن بلاگ کے ذریعے جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی جو انٹرنیٹ پر بہت وائرل ہوا۔ تحقیقات کے بعد وزارت تعلیم کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق مذکورہ پروفیسر سے ’ینگتزی ریور اسکالر‘ کا اعزاز واپس لے لیا گیا جو تدریس کے شعبے میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے اساتذہ کو دیا جاتا ہے۔
پروفیسر کو اعزاز کے ساتھ دی گئی رقم بھی واپس لے لی گئی ہے۔
وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں میں اساتذہ اور طلبا کی جانب سے ایسے رویے اختیار کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی جو اخلاقیات کی حدوں کو پار کریں، یہی وجہ ہے کہ مذکورہ پروفیسر کے خلاف سخت ترین ایکشن لیا گیا ہے۔