خبرنامہ انٹرنیشنل

جکارتہ ایئر پورٹ پر دو طیاروں کی ٹکر،ایک میں آگ لگ گئی

جکارتہ(آن لائن)انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ کے ہوائی اڈے پر دو طیاروں کے آپس میں ٹکرانے کے نتیجے میں ایک طیارے کے پر میں آگ لگ گئی،مسافروں کو بحفاظت طیاروں سے اتار لیا گیا ، انڈونیشیائی حکام نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردیں۔تفصیلات کے مطابق باتک ایئر کے ایک مسافر طیارے کا پر اڑان بھرنے کے دوران ٹرانس نوسا طیارے کی دم میں پھنس گیا جو اسی وقت رن وے پر اترا تھا۔حکام کا کہنا ہے کہ ہونے والے اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے اور تمام مسافروں کو بہ حفاظت طیارے سے اتار لیا گیا ہے۔ہوائی سفر کی صنعت میں ترقی کے باوجود محفوظ سفر کے لیے لی جانے والی احتیاطی تدابیر میں انڈونیشیا کا ریکارڈ، خاص طور پر سستی ہوائی کمپنیوں کے معاملے میں، خراب رہا ہے۔یہ واقعہ جکارتہ کے ڈومیسٹک ایئر پورٹ پر پیش آیا جہاں زیادہ تر اندرون ملک پروازوں کی آمد و رفت جاری رہتی ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق باتک ایئر کے طیارے میں 49 مسافر اور عملے کے ارکان سوار تھے۔باتک ایئر کی نمائندہ کمپنی لائن ایئر گروپ کے ترجمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جہاز کے کپتان نے ٹکر کے بعد ٹیک آف روک دیا تھا اس لیے مسافر اور عملہ محفوط رہے۔ 2013 میں لائن ایئر کا ایک طیارہ بالی کے ایئرپورٹ پر رن وے سے آگے نکلتا ہوا سمندر میں جا گرا تھا۔انڈونیشیا کی وزارت ٹرانسپورٹ کے حکام کا کہنا ہے کہ اس تصادم کی وجہ سے دونوں طیاروں کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچا ہے۔ انٹرنیٹ پر پوسٹ کی جانے والی ایک ویڈیو میں باتک ایئر کے طیارے کے پر سے شعلے اٹھتے دکھائی دے رہے ہیں۔ 2013 میں لائن ایئر کا ایک طیارہ بالی کے ایئرپورٹ پر رن وے سے آگے نکلتا ہوا سمندر میں جا گرا تھا۔ اس واقے میں کم از 22 لوگ زخمی ہوئے تھے۔اس ہی سال لائن ایئر کا ہی ایک اور طیارہ سلاویسی جزیرے کے ہوائی اڈے پر رن وے سے گھسٹا ہوا ایک گائے سے ٹکرا گیا تھا۔ 2014 میں انڈونیشیا میں کام کرنے والی ایئر ایشیا کی ایک ذیلی کمپنی کا طیارہ سرابایا سے سنگاپور جاتے ہوئے سمندر میں گرگیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز میں سوار 162 افرا ہلاک ہوگئے تھے۔