خبرنامہ انٹرنیشنل

خوراک کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے چین کے صارفین کا افراط زر کمزور ہو گیا

بیجنگ (ملت + آئی این پی) چین کے صارفین کا افراط زر تہواری سیزن کے ختم ہونے کی وجہ سے قیمتوں میں پیدا ہونیوالے تفاوت کے بعد فروری میں تیزی سے گر گیا جس کی بنا پر مرکزی بینک کو شرح سود پالیسی پر لی وے پر مجبور ہونا پڑا ۔قومی شماریات بیور و (این بی ایس ) نے جمعرات کو کہا کہ اشیائے صارفین کے نرخ کا انڈیکس (سی پی آئی ) جو کہ افراط زر کا اہم پیمانہ ہے ، فروری میں 0.8فیصد سالانہ بڑھ گیا ، یہ مارکیٹ کی 1.7فیصد کی توقع سے خاصا کم اور جنوری میں 2.5فیصد کے اضافے کے مقابلے میں کافی کم تھا ، ماہانہ کی بنیاد پر سی پی آئی میں 0.2فیصد کی کمی ہوئی ، این بی ایس نے کمزور سی پی آئی کو خوراک کی قیمتوں میں تیزی سے کمی سے تعبیر کیا ہے ، خوراک کی قیمتیں فروری میں 4.3فیصد گر گئیں ، تہوار کی خریداری کی لہر کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے جنوری میں خوراک کی قیمتوں میں 27فیصد کا اضافہ ہو گیا تھا ، ایم بی ایس کے مطابق چونکہ سفر ی سیزن ختم ہو گیا ہے جس کی وجہ سے فروری میں سیاحوں کی تعداد میں کمی آئی گئی اور سیاحوں کی خدمات کی لاگتوں میں کمی آ گئی جو کہ سی پی آئی میں کمی کی جزوی وجہ ہے ، چین کا پیداواری پرائس انڈیکس (پی پی آئی ) جو فیکٹری گیٹ پر اشیاء کی لاگت کا پیمانہ ہے ، فروری میں 7.8فیصد سالانہ بڑھ گیا اور اس طرح جنوری میں 6.9فیصد سے بڑھ گیا ، پی پی آئی 2008ء کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ، ایسا حکومت کی طرف سے فاضل صنعتی گنجائش میں کمی کے اقدامات کی وجہ سے ہوا ، گنجائش میں کمی کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے انڈیکس میں کمی کا امکان ہے۔