خبرنامہ انٹرنیشنل

دفتر خارجہ کی ترجمان کو ہوٹل سے نکال دیا گیا

سوشل میڈیا پر ان دنوں وائرل ہونے والے امریکی امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان سارہ سینڈر خوب خبروں کی زینت بنی ہوئی ہیں۔ سارہ سینڈر انتظامیہ کا حصہ ہونے پر ہوٹل مالک نے اہل خانہ کے ہمراہ ہوٹل سے نکال دیا۔

واقعہ پر سارہ سیندڑ نے پوسٹ کے ذریعے لوگوں کو بتایا کہ مجھے ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کام کرنے پر ہوٹل سے نکلنے کا کہا گیا تو میں خاموشی سے باہر نکل آئی۔

سارہ سینڈر اپنے اہل خانہ کے ہمراہ رات کے کھانے پر ورجینیا کے ریسٹورینٹ گئیں جس کی بکنگ ان کے شوہر کے نام سے ہوئی تھی۔ سارہ سینڈر کے مطابق جب وہ اپنے اہل خانہ سمیت ٹیبل پر جا کر بیٹھیں تو ریسٹورنٹ کی خاتون مالک ولکنسن نے انہیں آکر کہا کہ “آپ ڈونلڈ ٹرمپ کے لئے کام کرتی ہیں فوراً ریسٹورنٹ سے نکلو”۔

انہوں نے لکھا کہ میں ہمیشہ لوگوں کے ساتھ خندہ پیشانی سے پیش آتی ہوں چاہے وہ مخالف ہی کیوں نہ ہو، تاہم وہ باعزت طریقے سے اپنے عمل جاری رکھیں گی۔ دوسری جانب ریسٹورنٹ کی مالک ولکنسن نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ سارہ سینڈر انسانیت کے لیے کام نہیں کرتیں اور ٹرمپ جیسے ظالم شخص کا ساتھ دیتی ہیں۔

سار کی ٹوئٹر پر پوسٹ کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے حمایت اور مخالفت میں بھی ٹوئٹس کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ ان دنوں امریکی صدر ٹرمپ اور امریکی انتظامیہ کو بارڈر سیپریشن پالیسی پر امریکا سمیت دنیا بھر میں سخت تنقید کا سامنا ہے۔ جاری کردہ سنسنی خیز تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اب تک کئی لاکھ چھوٹے بچوں کو بارڈر پر ان کے والدین کے ہاتھوں سے لے کر الگ کردیا گیا ہے، جس میں 8 سے 12 سال کے بچے بھی شامل ہیں۔

امریکی حکام کے مطابق سرحد کراس کرنے والے ان بچوں کو شیلٹر ہومز میں رکھا گیا ہے، جب کہ امریکی ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ کے مطابق بڑی تعداد میں سرحد عبور کرکے آنے والے بچوں غائب ہوچکے ہیں۔