خبرنامہ انٹرنیشنل

دلتوں کا احتجاج، گجرات کی خاتو وزیراعلی ے استعفیٰ دیدیا

ئی دہلی(آئی ای پی ) بھارت کی شمالی ریاست گجرات کی خاتو وزیراعلی آ دی بی پٹیل ے وزیراعظم ری در مودی کی حکومت پر بڑھتے ہوئے دبا ؤ اور دلت برادری کے احتجاج کے پیش ظر اپ ے عہدے سے استعفی دیدیا،عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے وزیراعلی ارو د کیجریوال ے دعوی کیا ہے کہ آ دی بی پٹیل کے استعفی ے آء دہ اسمبلی کے ا تخابات میں ا کی پارٹی کے لیے چیل جز میں مزید اضافہ کردیا ہے،اس سے قبل کیجریوال ے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ مودی حکومت اپ ی کابی ہ کو ہی ہراساں کررہی ہے، حیرا ہو ے کی ضرورت ہیں اگر مجھے قتل کردیا جائے، ری در مودی اپ ا اعتماد کھو چکے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق گجرات کی وزیراعلی آ دی بی پٹیل ے ایک ایسے وقت میں استعفی دیا ہے جب ریاست میں ایک ہ دو ا تہا پس د گروپ کی جا ب سے گائے کی کھال اتار ے پر ایک دلت خا دا کو تشدد کا شا ہ ب ا ے کے بعد احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ د وں چار دلت وجوا وں کو ایک مردہ گائے کی کھال اتار ے پر تشدد کا شا ہ ب ایا گیا تھا جس پر دلت برادری میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔اتوار 31 جولائی کو دلت برادری ے ا تہاپس د گروپ کے خلاف ریلی کالی اور حکمرا جماعت بھارتی ج تا پارٹی(بی جے پی) کی اس معاملے پر توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی آء دہ الیکش کے لیے اس سے ضرور سبق سیکھے گی۔خیال رہے کہ ری در مودی وزیراعظم ب ے سے قبل گجرات کے وزیراعلی تھے اور 2002 کے گجرات فسادات کے دورا ہی ا ہوں ے اپ ے قدم جمائے۔رپورٹس کے مطابق آ دی پٹیل کے استعفی ے پارٹی کو مزید مشکلات میں ڈال دیا ہے، اگرچہ 2002 میں گجرات فسادات ے ری در مودی کو ملک کا وزیراعظم ب ے میں مدد دی لیک 2016 میں حالات مختلف ہیں اور ریاست کی حکومت کو دلت برادری کے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سخت مشکلات کا سام ا کر ا پڑ رپا ہے۔اس سے قبل پاٹیدار برادری ے ریاستی حکومت کو اپ ے مطالبات کے سام ے جھک ے پر مجبور کردیا اور وزیراعلی پٹیل جو خود بھی پاٹیدار برادری سے تعلق رکھتی ہیں ے ریاست میں پاٹیدار برادری کے لیے ملازمتوں اور تعلیم کا کوٹا مقرر کر ے کا اعلا کیا تھا۔دوسری جا ب پاٹیدار برادری کے چھوٹے رہ ما ہردیک پٹیل جیسے ہی جیل سے رہا ہوئے، وہ بھارتیہ ج تا پارٹی کے لیے خطرے کی علامت ب گئے ہیں۔پاٹیدار برادری کی تحریک کے بعد بی جے پی دلت برادری کے احتجاج سے ریاست کو پہ چ ے والے قصا ات کا جائرہ لے رہی ہے، جس کے اثرات اب اتر پردیش تک بھی پہ چ چکے ہیں۔