خبرنامہ انٹرنیشنل

دہشتگردوں کیخلاف جہاں کارروائی کرنا پڑی کریں گے ،امریکہ

واشنگٹن (آئی این پی )امریکہ نے ایک بار پھر افغان طالبان کو مذاکرات کی پیشکش اور پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے پاس مصالحت اور امن کے سوا کوئی راستہ نہیں ، ملا منصور کو امریکی افواج پر حملوں کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا،قومی سلامتی کی خاطر ڈرون حملے جاری رہیں گے اور دہشت گردوں کو نشانہ بناتے رہیں گے،پاکستان اپنی سر زمین پر دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کرے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ امریکہ افغانستان میں امن کے قیام کے لیے مصالحتی عمل کی حمایت کرتا ہے ۔ طالبان کی نئی قیادت کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ بات چیت دوبارہ سے شروع کر سکتے ہیں ۔ ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ملا اختر امریکی اور افغان فورسز پر حملوں اور امن مذاکرات میں فعال کردار ادا نہ کرنے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ۔ طالبان کے پاس مصالحت اور امن کے علاوہ کوئی اور راستہ موجود نہیں ہے ۔ انہوں نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر آنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کریں ۔ امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے جب بھی کسی دہشت گرد کو نشانہ بنانا ہوا تو کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بار پھر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سر زمین پر دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کرے ۔بھارتی صحافی کے سوال کے جواب میں مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ممبئی حملہ بڑاسانحہ تھا اورہم بھی انصاف چاہتے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کہ ہم ماضی میں بھی پاکستان پرزوردیتے ہیں وراب بھی ان سے بات کررہے ہیں۔مارک ٹونر نے کہا کہ پاکستان کواپنی سرزمین پر تمام گروپوں کیخلاف کارروائی کرنیکی ضرورت ہے، ہم نے ان تمام گروپوں کیخلاف کارروائی کی بات کی جوپاکستان کیاپنے لیے خطرہ ہیں۔