خبرنامہ انٹرنیشنل

ذہنی و جسمانی معذور 12 سالہ بچے نے کتاب لکھ ڈالی

بولنے اور چلنے پھرنے سے مکمل معذور سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ نے تو دنیا کو حیران کردیا تھا لیکن حال ہی میں ایک اور 12 سالہ بچے نے ساری دنیا کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی ہے۔

جنوب مغربی انگلینڈ میں واقع ایک چھوٹے سے ملک گلوسٹر شائر ( Gloucestershire) کا 12 سالہ جوناتھن بریان پیدائشی طور پر ذہنی اور جسمانی طور پر فالج کا شکار ہے۔ جس کی وجہ سے وہ کچھ معصوم بول سکتا ہے اور نہ لکھ سکتا ہے۔ اس کے والدین ان کو بات سمجھانے اور خود سمجھنے کے لیے اشاروں کا سہارا لیتے ہیں۔

جوناتھن کے والدین نے جب ماہرین تعلیم سے مشورہ کیا تو سب نے جواب دیا کہ جوناتھن کو اسکول میں تعلیم حاصل کرنے میں سخت مشکل کا سامنا ہوگا اور کوئی انہیں پڑھنا لکھنا نہیں سکھا سکے گا۔

جوناتھن کی والدہ شینٹل بریان نے دلبراشتہ ہونے کے بجائے ہمت باندھی اور اپنے بیٹے کو چند گھنٹوں کے لیے اسکول لے جانے لگیں تاکہ وہ پڑھنے اور لکھنے کے قابل ہوسکے۔

تقریبا 9 برس کی عمر میں جوناتھن نے اسپیلنگ کرنا سیکھا اور ای ٹران فریم ( E-Tran frames) کی مدد سے کتاب بھی لکھ ڈالی۔

ای ٹران فریم ایک خاص قسم کا شفاف پلاسٹک بورڈ ہوتا ہے جس میں حروف رنگین کوڈنگ سسٹم میں مبنی ہوتے ہیں۔ اس کے ذریعے گونگے اور ہاتھوں سے مفلوج افراد اشاروں کی مدد سے علیحدہ علیحدہ حروف کی نشاندہی کر کے بات چیت کرسکتے ہیں۔

جوناتھن نے بھی اسی طریقہ کار سے بات چیت کرنا شروع کی اور آنکھوں کی مدد سے ’eye can write‘ نامی کتاب لکھ ڈالی۔ کتاب میں جوناتھن نے اپنی زندگی اور جدوجہد کے بارے میں لکھا ہے۔

جوناتھن نے مقامی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں آواز ہوں ان کے لیے جن کی آواز نہیں ہے۔ میری کتاب پڑھ کر لوگ میری نظر سے دنیا کو اور خود کو دیکھ سکیں گے اور لوگ یہ بھی جان سکیں گے کہ میرا خدا پر کتنا مضبوط بھروسہ ہے۔‘