خبرنامہ انٹرنیشنل

روسی جہاز کی امن 17 مشقوں میں شرکت معمول کی سرگرمی ہے ،بھارت

نئی دہلی (ملت + آئی این پی) روسی بحریہ کے اینٹی سب میرین جہاز سیورمورسک کی پاک بحریہ کے زیر اہتمام امن -17 مشقوں میں شرکت کو بھارت نے معمول کی مشقیں قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہیہ مشقیں ہر دوسرے سال پاکستان کی جانب سے منعقد کی جاتی ہیں اور اس میں 16 ممالک حصہ لے رہے ہیں،جس کی ہر قوم حقدار ہے۔ عمان کی سلالہ بندرگاہ سے روانہ ہونے والا یہ روسی جہاز بحیرہ عرب میں شروع ہونے والی مشقوں میں حصہ لے گا۔پاک بحریہ کے زیر اہتمام ان امن مشقوں میں آسٹریلیا، چین، انڈونیشیا، جاپان، ملائیشیا، مالدیپ، روس، سری لنکا، ترکی، متحدہ عرب امارات اور امریکا کی بحریہ ٹیمیں حصہ لیں گی۔تاہم بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں ایک بھارتی عہدیدار نے ان بحری مشقوں کو ایک ‘معمول کی بحری سرگرمی’ قرار دے ڈالا ہے ۔پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق بھارت کے چیف آف نیول اسٹاف سنیل لانبا نے نیشنل میری ٹائم فانڈیشن کے زیر اہتمام ایک کانفرنس کے موقع پر کہا، یہ مشقیں ہر دوسرے سال پاکستان کی جانب سے منعقد کی جاتی ہیں اور اس میں 16 ممالک حصہ لے رہے ہیں، یہ ایک معمول کی بحری سرگرمی ہے، جس کی ہر قوم حقدار ہے۔واضح رہے کہ پاک بحریہ کی چھٹی عالمی امن مشقوں 2017 میں دنیا کے 35 سے زائد ممالک کی بحری افواج حصہ لے رہی ہیں۔پاک بحریہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق یہ مشقیں جمعہ سے 14 فروری تک جاری رہیں گی، جب کہ اس دوران عالمی میری ٹائم کانفرنس کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ان مشقوں کے دوران شرکا مختلف قسم کی ڈرلز، سمندر میں سرچ اور ریسکیو آپریشن، قزاقوں کے خلاف کارروائیوں اور میری ٹائم انسداد دہشت گردی کے مظاہروں کا مشاہدہ کریں گے۔امن-17′ مشقوں میں بحری جہازوں، ایئرکرافٹ، ہیلی کاپٹر، اسپیشل آپریشنز فورسز (ایس او ایف) ایکسپلوسیو آرڈیننس ڈسپوزل (ای او ڈی)، میرین ٹیمیں اور علاقائی اور دیگر خطوں کی بحری افواج شامل ہوں گی۔