خبرنامہ انٹرنیشنل

روسی صدر پوٹن کا بھارت کی بجائے پاکستان کی طرف جھکاؤ

روسی صدر پوٹن کا بھارت کی بجائے پاکستان کی طرف جھکاؤ

کراچی (ملت آن لائن) اسی ماہ پاکستان اور روس کی مشترکہ فوجی مشقیں ہوں گی،جس کی تجویز روسی صدر پوٹن نے دی تھی۔ روسی صدر پوٹن کا اب بھارت کی بجائے پاکستان کی طرف جھکاؤ ہے، روسی صدر کی طرف سے دورہ پاکستان کا منصوبہ ہے۔ ماسکو،بیجنگ اسلام آباد اتحاد جنوبی ایشیا کے سیکورٹی منظر نامے کو نئی سمت دے سکتا ہے،شنگھائی تعاون تنظیم بھی علاقائی ممالک کو آپس میں جوڑ رہی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے پاکستان کے ساتھ گہرے ہوتے تعلقات اب کسی سے چھپے ہوئے نہیں رہے۔مبصرین کا کہنا ہے پوٹن بھارت اورامریکا کی بڑھتی قربتوں سے پریشان ہیں۔ اسی لئے انہوں نے اسلام آباد سے قربتیں بڑھا لیں ہیں۔پاکستان کے بحریہ کے سربراہ وائس ایڈمرل کلیم شوکت جب روس کے دورے پر تھے تو انہوں نے ایک یاداشت پر دستخط کیے، اس کے ساتھ ستمبر میں روس کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں بھی طے ہیں جن کی تجویز روسی صدر پوٹن کی طرف سے تھی۔رپورٹ کے مطابق رواں برس مئی میں چوتھی مدت کے لئے صدارت کے عہدے پر فائز ہونے والے پوٹن نے اس

بار بھارت کی بجائے پاکستان کی طرف جھکاؤ رکھا۔ اس کی کئی وجو ہ میں بھارت امریکا تعلقات میں اضافے سے اسلام آباد اور ماسکو کو تشویش ہے۔ روس نے ملٹری ہارڈ وئیر کے ممکنہ خریدار کے طور پر اب پاکستان کو دیکھنا شروع کردیا ہے۔ 2014میں روس کی پاکستان کے حوالے سے پالیسی میں بڑی تبدیلی آئی جب اس نے پاکستان کو اسلحہ کی فراہمی پر پابندی ختم کردی تھی۔2015میں روس کے پاکستان کے ساتھ دفاعی اور تکنیکی معاہدے ہوئے اور اگست2017میں چار ہیلی کاپٹر فراہم کیے گئے۔اب روسی لڑاکا طیارے ایس یو35 اور ٹی90ٹینکس کی پاکستان کو فروخت پربات چیت جاری ہے۔ روس اور پاکستان میںقربت کی بڑی وجہ چین کا روس سے گہرے تعلقات ہیں۔ ماسکو،بیجنگ اسلام آباد اتحادجنوبی ایشیا کے سیکورٹی منظر نامے کو نئی سمت دینے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے جو پاکستان کے سازگار ہوگا ،اس سے بھارت اور امریکا آگاہ ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاک روس تعلقات پر بھارت اپنے تحٖفظات کا اظہار کرچکا ہے اورپاکستان اور روس کے درمیان فوجی تعلقات پر پر وہ مطمئن نہیں ۔ بھارت نے بار بار روس سے درخواست کی وہ پاکستان کو اسلحہ فراہم نہ کرے۔ ایک غیر ملکی نیوز ویب سائٹ کے مطابق حالیہ سالوں میں پاکستان اور روس کے تعلقات میں نیا موڑ آیا ہے ،دونوں ممالک کی طرف سے خارجہ پالیسی میں متعدد اہم پیش رفت ہوئیں،جس نے آخر کاردونوں ممالک کو جنوبی ایشیا کے استحکام میں مشترکہ تعاون کے مقام پر پہنچا دیا۔پاکستان کی خارجہ پالیسی میں روس کو خصوصی مقام حاصل ہے۔یہی وجہ ہے دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط ہورہے ہیں۔