خبرنامہ انٹرنیشنل

روس کے خلاف سخت موقف اپنانے پر صدر ٹرمپ نے مداخلت نہیں کی

نیویارک (ملت آن لائن + آئی این پی) اقوام متحدہ میں امریکی ایلچی نِکی ہیلی نے کہا ہے کہ روس کوئی غلط کام کرتا ہے تو مجھے اسے غلط کہنے میں دیر نہیں لگتا جبکہ صدر نے مجھ سے کبھی کوئی اختلاف نہیں کیا کہ روس کا احتساب کیوں کیا جا رہا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکی ایلچی نِکی ہیلی نے گزشتہ روز کہا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے انھیں روس کے خلاف سخت بیان دینے سے نہیں روکا، ایسے میں جب وہ کانگریس اور قانونی تفتیش کے معاملے پر امریکی ذرائع ابلاغ کے کچھ اداروں کی رپورٹنگ سے مطمئن نہیں اور یہ چھان بین اس بات پر ہو رہی ہے آیا روسی اہلکاروں نے ٹرمپ کی انتخابی جیت میں کسی طور پر کوئی مدد کی تھی۔ہیلی نے ‘اے بی سی نیوز’ کو بتایا کہ آج تک صدر نے کبھی مجھے ٹیلی فون نہیں کیا یہ کہتے ہوئے کہ روس کے خلاف بیان نہ دو۔۔ اور ایک بار بھی یہ نہیں کہا کہ مجھے کیا کہنا ہے۔ میں روس کے خلاف بیان دیتی رہتی ہوں۔ہیلی نے کہا کہ روس نے2014 میں یوکرین کے جزیرہ کریمیا پر قبضہ جمایا جو کہ غلط تھا علاوہ ازیں مشرقی یوکرین میں افواج کے خلاف روس نواز جنگجووں کی جھڑپیں جاری ہیں جس میں روس ملوث ہے۔انھوں نے کہا کہ روس کوئی غلط کام کرتا ہے تو مجھے اسے غلط کہنے میں دیر نہیں لگتا جبکہ صدر نے مجھ سے کبھی کوئی اختلاف نہیں کیا کہ روس کا احتساب کیوں کیا جا رہا ہے۔ہیلی نے کہا کہ امریکہ روس کی مذمت جاری رکھے ہوئے ہے اور اس سے کریمیاپر فوری طور پر قبضہ خالی کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ کریمیا کے معاملے پر روس کے خلاف عائد کردہ تعزیرات جاری رہیں گی جب تک کہ روس جزیرے کا کنٹرول یوکرین کو واپس نہیں کر دیتا۔امریکی خفیہ ادارے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی ہدایات پرماسکو نے گزشتہ سال کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کی تھی جس کا مقصد ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار اور سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کو شکست دینے کی کوشش تھا۔