خبرنامہ انٹرنیشنل

’’رہائی پانے والے شہزادہ ولید بن طلال کو ایک اور بڑا دھچکا ‘‘

’’رہائی پانے

’’رہائی پانے والے شہزادہ ولید بن طلال کو ایک اور بڑا دھچکا ‘‘

اسلام آباد (ملت آن لائن) سعودی شہزادوں کے خلاف کارروائیاں اب بھی جاری ہیں اور انہیں سعودی حکام کی جانب سے سخت اقدامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف انتہائی سخت مہم میں درجنوں امراءکو گرفتار کیا گیا جن میں شہزادہ ولید بن طلال بھی شامل تھے، جنہیں مبینہ طور پربھاری رقم حکومت کو واپس کرنے پر رہا کیا گیا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق اب ولید بن طلال کو ریاست کی طرف سے ملنے والے سالانہ کیش ہینڈ آؤٹ سے بھی محروم کر دیا گیا ہےجن کی مالیت 1ارب 19کروڑ سعودی ریال (تقریباً 36ارب روپے) بنتی ہے۔شہزادہ طلال بن ولید کا تعلق دنیا کے ان چند امیر ترین افراد میں شمار ہوتا ہے جنہیں سعودی عرب کا وارن بفے بھی کہا جاتا تھا۔ان کے رہا ہوتے ہی اب یہ افوائیں گردش کر رہی ہیں کہ انہیں ان کے کاروبار سے محروم کر دیا گیا ہے ۔ جبکہ ولید بن طلال کا کہنا تھا کہ مجھے سب کچھ معاف ہو چکا ہے ۔ مجھے رہا کرنے کے بعد میری اثاثے ضبط نہیں کیے گئے لیکن ان کے ایک اور بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ ”میں وہ شخص نہیں ہوں جو کہتا ہے کہ میں نے معاف کر دیا لیکن بھولوں گا نہیں۔ میں وہ شخص ہوں جو کہتا ہے کہ میں نے معاف بھی کر دیا اور سب کچھ بھول بھی گیا۔ یہ کاروبار ہے۔ میں سعودی عرب میں سرمایہ کاری جاری رکھوں گا۔ میں اس ملک میں پیدا ہوا تھا اور یہیں مروں گا۔“