خبرنامہ انٹرنیشنل

سعودی ایئرڈیفنس فورسز نے یمن سے آنے والا بیلسٹک میزائل تباہ کردیا

سعودی ایئرڈیفنس فورسز

سعودی ایئرڈیفنس فورسز نے یمن سے آنے والا بیلسٹک میزائل تباہ کردیا

ریاض:(ملت آن لائن) سعودی ایئر ڈیفنس فورسز نے یمن سے سعودی حدود میں فائر کیے گئے بیلسٹک میزائل کو فضا میں ہی تباہ کردیا۔ عرب نیوز کے مطابق حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے شمالی صوبے نجران کی جانب بیلسٹک میزائل فائر کیا گیا جسے سعودی ڈیفنس فورسز نے فضا میں ہی تباہ کردیا جب کہ میزائل یمن سے فائر کیا گیا۔ عرب نیوز کا مزید کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کے زیرانتظام نیوز چینل المسیرا ٹی وی پر میزائل سے متعلق خبر چلنے کے بعد سعودی ڈیفنس فورسز نے میزائل کو فضا میں ہی تباہ کیا تاہم اس کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ حوثی باغیوں نے سعودی دارالحکومت ریاض کی جانب ایک بیلسٹک میزائل فائر کیا جس میں یماما رائل پیلس کو نشانہ بنایا جانا تھا تاہم سعودی فورسز نے اس کوشش کو ناکام بنایا۔ گزشتہ سال نومبر میں بھی حوثی باغیوں کی جانب سے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا گیا تاہم سعودی ڈیفنس فورسز نے جوابی میزائل داغ کر اس کوشش کو ناکام بنایا۔

…………………………..

اس خبر کو بھی پڑھیے…اسرائیلی پارلیمنٹ میں فلسطینیوں کوپھانسی دینے کی سزا کی قرارداد منظور

یروشلم:(ملت آن لائن) اسرائیلی پارلیمنٹ میں فلسطینیوں کو پھانسی کی سزا دینے کی قرارداد منظور کرلی گئی۔ اسرائیلی پارلیمنٹ میں فلسطینیوں کو پھانسی دینےکی سزا کی قرارداد منظور کرلی گئی ، قرارداد کے حق میں52 اور مخالف میں 49 ووٹ ڈالے۔ اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پھانسی کے قانون سےجرائم روکنےمیں مدد ملے گی۔ بنیامین نیتن یاہو نے گذشتہ سال جولائی میں حملے میں تین یہودیوں کی ہلاکت کی طرف توجہ مبذول کروائی اور کہا کہ میں نے زندگی میں انتہائی دھچکہ خیز مناظر دیکھے ہیں لیکن اس واقعے سے مجھے شدید صدمہ ہوا ہے انسان خوفناک جرائم کا مرتکب ہوتے ہیں اور انھیں زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع لیبر مین نے فلسطینیوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی پارٹی اسرائیل بیٹا پارلیمنٹ میں فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کی قرار داد کے حق میں ووٹ دے گی۔ اسرائیلی فوجیوں کےآگ ڈٹ جانےوالی فلسطینی لڑکی پرفرد جرم عائد اسرائیل کی سول عدالتوں میں پھانسی کا قانون موجود نہیں ہے جبکہ سنگین ترین حالات میں فوجی عدالتوں میں پھانسی کی سزا دی جا سکتی ہے جبکہ اسرائیل کی تاریخ میں ایک بار1962میں نازی مجرم کو پھانسی دی گئی تھی۔ خیال رہے کہ یہ قانون 2015 میں بھی پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا مگر صہیونی کنیسٹ نے اس پر رائے شماری منسوخ کردی تھی۔