خبرنامہ انٹرنیشنل

سعودی حکام کی سابق ولی عہد کو نظربند کرنے کی تردید

ریاض(ملت آن لائن)سعودی حکام نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ سابق ولی عہد محمد بن نائف کو ان کے محل تک محدود کر دیا گیا ہے۔

حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ محمد بن نائف کی نقل وحرکت پرکوئی پابندی نہیں، امریکی جریدے کی رپورٹ مسترد کرتے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک سینئر سعودی عہدے دار کا کہنا ہے کہ سابق ولی عہد اور سابق وزیر داخلہ محمد بن نائف مہمانوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں اور ان کی یا ان کے خاندان کی نقل و حرکت پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں ۔

سعودی عہدے دار نے کہا کہ یہ خبر ‘من گھڑت ہے ،خبر کی اشاعت پر محمد بن نائف امریکی جریدے کے خلاف مقدمہ دائر کر سکتے ہیں،وہ سوائے اپنے سرکاری عہدوں سے دست بردار ہونے کے کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا۔

امریکی اخبارنے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ شہزادہ محمد بن نائف کو ان کے محل میں نظربند کر دیا گیا ہے اور ان کے بیرون ملک سفر پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی جریدے نے محمد بن نائف کواُن کے محل میں نظربند کرنے کی خبر دی تھی اور سابق ولی عہد کے بیرون ملک سفر پر پابندی لگنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔

حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ محمد بن نائف کی نقل وحرکت پرکوئی پابندی نہیں، امریکی جریدے کی رپورٹ مسترد کرتے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک سینئر سعودی عہدے دار کا کہنا ہے کہ سابق ولی عہد اور سابق وزیر داخلہ محمد بن نائف مہمانوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں اور ان کی یا ان کے خاندان کی نقل و حرکت پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں ۔

سعودی عہدے دار نے کہا کہ یہ خبر ‘من گھڑت ہے ،خبر کی اشاعت پر محمد بن نائف امریکی جریدے کے خلاف مقدمہ دائر کر سکتے ہیں،وہ سوائے اپنے سرکاری عہدوں سے دست بردار ہونے کے کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا۔

امریکی اخبارنے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ شہزادہ محمد بن نائف کو ان کے محل میں نظربند کر دیا گیا ہے اور ان کے بیرون ملک سفر پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی جریدے نے محمد بن نائف کواُن کے محل میں نظربند کرنے کی خبر دی تھی اور سابق ولی عہد کے بیرون ملک سفر پر پابندی لگنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔