خبرنامہ انٹرنیشنل

سعودی عرب سرحد پار کسی قسم کے عزائم نہیں رکھتا، عادل الجبیر

میونخ(آئی این پی )سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ان کا ملک سرحد پار کسی قسم کے عزائم نہیں رکھتا، خطے کو متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے جس میں سب سے بڑا دہشت گردی کا سامنا اور ترقی کا ہدف حاصل کرنا ہے۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق میونخ میں امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ خطے کا مستقبل انتہائی روشن ہے، تاہم اس کے لئے متذکرہ چیلنجز کا مقابلہ کرنا ضروری ہے۔عادل الجبیر نے بتایا کہ سعودی عرب نے یمن میں مداخلت وہاں کی آئینی حکومت کے خلاف ایران اور حزب اللہ نواز ملیشیاؤں کے حملوں کے باعث شروع کی۔ یہ ملیشیا گروپ انتہائی جدید اسلحہ بشمول بیلسٹک میزائیلوں سے لیس تھے۔انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب کی یمن میں مداخلت وہاں کی آئینی حکومت کی درخواست پر کی گئی تاکہ اسے گرنے سے بچایا جا سکے۔سعودی وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ یمن کی آئینی حکومت اس وقت ملک کے 75 فیصد علاقے پر قابض ہے، اسی وجہ سے ہم متاثرہ آبادی کے بڑے حصے کو امدادی سامان پہنچانے کے قابل ہوئے ہیں۔شام کے حوالے سے سعودی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہمارا فی الوقت وہاں ہدف بشار الاسد کو شامی ایوان اقتدار سے باہر نکالنا ہے۔ ہم یہ مقصد حاصل کر لیں گے، تاہم اس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد تنظیم ‘داعش’ کی بنیاد کسی دین اور اخلاقی نظریئے پر نہیں۔ یہ حقیقت کے برخلاف اسلام کا نام لیکر بنائی گئی ایک انتہا پسند تنظیم ہے۔عادل الجبر نے کہاکہ شامی اقتدار سے بشار الاسد کی بیدخلی کے ساتھ ہی وہاں پر داعش کے لئے سازگار ماحول ختم ہو جائے گا۔