خبرنامہ انٹرنیشنل

سعودی فرمانروا سے فرانسیسی صدرکی ٹیلی فون پرگفتگو

سعودی فرمانروا سے فرانسیسی صدرکی ٹیلی فون پرگفتگو

پیرس(ملت آن لائن) فرانس کے صدر امانویل ماکروں نے شاہ سلمان کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں ریاض پر ناکام میزائل حملے پر یک جہتی کا اظہار کیا ۔ صدر امانویل ماکروں نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ۔ فرانسیسی صدر نے جمہوریہ فرانس کی جانب سے حوثی باغیوں کے ریاض کی جانب میزائل حملے پر مملکت کے ساتھ یک جہتی کا اظہار بھی کیا ہے۔ صدر ماکروں نے خطے میں عدم استحکام کی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔ انھوں نے کہا کہ حوثی باغیوں کی حمایت اور انھیں بیلسٹک میزائل مہیا کرنے بارے فرانس کا موقف واضح ہے۔ انھوں نے شاہ سلمان اور ان کی حکومت کے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کردار اور دہشت گرد گروپوں کو مالیاتی رقوم روکنے اور افریقہ کے علاقے ساحل میں سعودی عرب کی کوششوں کوبھی خراج تحسین پیش کیا ۔

…………….
…..اس خبر کو بھی پڑھیے…..

شام کےباغی گروپوں نےسوچی کانفرنس کومسترد کردیا

عمان(ملت آن لائن) شام کے باغی گروپوں نے شام کے بارے میں مجوزہ سوچی کانفرنس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس امن عمل کے لئے اقوام متحدہ کو پس پشت ڈالنا چاہتا ہے۔ منگل کو بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق شام کے 40 باغی گروپوں نے ایک بیان میں روس پر جنگ سے تباہ حال شام میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ شام کے باغی گروپوں کا کہنا ہے کہ روس مسئلہ کے حل کے لئے شام کی حکومت پر دباؤ نہیں ڈال رہا ہے۔ شام کے باغی گروپوں نے اس سے قبل جنیوا امن مذاکرات میں حصہ لیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ روس نے شام کے عوام کے مصائب کم کرنے کے لئے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا ہے۔ شام میں فوجی مداخلت کے بعد روس شام کے مسئلہ میں ایک بااثر ملک کے طور پر سامنے آگیا ہے۔ روس کے شہر سوچی میں آئندہ سال 29 اور 30 جنوری کو مجوزہ سوچی کانفرنس کیلئے روس کو ترکی اور ایران کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔ باغیوں کا کہنا ہے کہ روس ایک جارح ملک ہے اور اس نے شام میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا ارتکاب کیا ہے۔