خبرنامہ انٹرنیشنل

سلمان خان کی درخواست ضمانت پر کل تک فیصلہ محفوظ، آج بھی جیل میں ہی رہیں گے

سلمان خان کی درخواست ضمانت پر کل تک فیصلہ محفوظ، آج بھی جیل میں ہی رہیں گے

جودھ پور:(ملت آن لائن) بالی وڈ سپر اسٹار سلمان خان کی درخواست ضمانت پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کل سنایا جائے گا جس کے بعد انہیں آج بھی جیل میں ہی رہنا پڑے گا۔ 52 سالہ اداکار سلمان خان کے وکلا نے کالے ہرن کے شکار کے جرم میں 5 سال قید کی سزا پر ضمانت کے لئے جودھ پور کی عدالت سے رجوع کیا۔ وکلا نے عدالت سے اپیل کی کہ ان کے موکل کو ضمانت پر رہا کیا جائے جب کہ عدالت نے موقف سننے کے بعد سلمان خان کی ضمانت پر رہائی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت کی جانب سے درخواست ضمانت پر فیصلہ کل سنایا جائے گا اور ضمانت نہ ہونے تک وہ جودھ پور کی سینٹرل جیل میں ہی رہیں گے۔ گزشتہ روز جودھ پور کی مقامی عدالت کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے سلمان خان کو 20 سال پرانے کال ہرن کے شکار سے متعلق کیس میں 5 سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
کالے ہرن کے شکار کیس میں سلمان خان کو 5 سال قید کی سزا، جیل منتقل
یاد رہے کہ سلمان خان کو جودھ پور سینٹرل جیل کی بیرک نمبر ایک میں رکھا گیا ہے جب کہ انہیں قیدی نمبر 106 الاٹ کیا گیا ہے۔ سلمان خان کی بیرک کے برابر میں بھارت کے مشہور ریپ کیس کے ملزم گاڈ مین آسام رام قید ہیں۔ ڈی آئی جی جیل وکرم سنگھ کا کہنا ہے کہ سلمان خان جب جیل میں داخل ہوئے تو اہلکاروں نے عزت و احترام کے ساتھ ان کا استقبال کیا اور ان کے ساتھ تصاویر بنوانے کا کہا لیکن سلمان خان نے منع کردیا۔
دبنگ خان کو سزا سنائے جانے پر ان کےمداح بھڑک اٹھے
ان کا کہنا تھا کہ سلمان سے پوچھا گیا کہ انہیں کسی چیز کی ضرورت تو نہیں جس پر سلمان نے نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں ٹھیک ہوں میں اس سے قبل بھی جیل میں رہ چکا ہوں تاہم انہوں نے صرف اپنے ٹوتھ برش اور نائٹ سوٹ کی درخواست کی۔ انہوں نے بتایا کہ سلمان نے بیرک میں رات عام قیدی کی طرح گزاری انہوں نے وہی پتہ دال گوبی اور چنے کی دال قیدی کھائی جو عام قیدی کھاتے ہیں۔
نایاب ہرنوں کے شکار کا پس منظر:
اداکار سلمان خان سمیت نامزد دیگر اداکاروں پر الزام تھا کہ انہوں نے 1998 میں راجھستان کے گاؤں بشنوئی میں فلم ‘ہم ساتھ ساتھ ہیں’ کی شوٹنگ کے دوران 2 نایاب کالے ہرنوں کا شکار کیا تھا۔ مقامی گاؤں کے افراد نے ہرن کے شکار پر سلمان خان اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرایا اور اپیل کی کہ ملزمان کو سخت سزا دی جائے۔ راجسھتان کے گاؤں بشنوئی کے لوگ کالے ہرن کی تعظیم کرتے ہیں اور انڈین وائلڈ لائف ایکٹ کے مطابق کالے ہرن کا شکار غیرقانونی ہے جس کی زیادہ سے زیادہ سزا 6 سال قید ہے۔