خبرنامہ انٹرنیشنل

سنگدل ماں نے نوزائیدہ بچی کچرے میں پھینک کر مارڈالی

سنگدل ماں نے نوزائیدہ بچی کچرے میں پھینک کر مارڈالی

نئی دلی:(ملت آن لائن) بھارت میں سنگدل ماں نے اپنی 25 دن کی بیٹی کے رونے سے تنگ آکر کچرے میں پھینک دیا جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔ بھارت کے دارالحکومت نئی دلی میں سنگدل ماں نے نوزائیدہ بیٹی کے رونے سے پریشان ہوکر اسے کچرے میں پھینک دیا جس سے بچی کی موت واقع ہوگئی۔ دوسری جانب گھر والوں کی جانب سے پولیس میں بچی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی گئی، دوران تفتیش ایک گواہ کے بیان سے واقعے میں نوزائیدہ بچی کی ماں ملوث ہونے کا اشارہ ملا۔ پولیس کے مطابق سنگدل ماں سے پوچھ کچھ کے دوران ملزم نیہا نے اپنا جرم قبول کرلیا جس پر اسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ نیہا نے بچی کے مسلسل رونے کی وجہ سے غصے میں آکر یہ انتہائی قدم اٹھایا۔ پولیس کے مطابق ملزمہ نے جائے وقوعہ کا بھی بتایا، جہاں سے پولیس کو بچی زندہ حالت میں ملی اور اسے فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال پہنچایا گیا لیکن سر میں فریکچر ہونے کے باعث وہ جانبر نہ ہوسکی۔
…………………….
اس خبر کو بھی پڑھیے….شدت پسندوں کا تعلیمی درس گاہ پر حملہ، سو سے زائد طالبات اغواء

ابوجا:(ملت آن لائن) نائجیریا کے شہر ڈاپچی میں شدت پسندوں نے تعلیمی درس گاہ پر حملہ کرتے ہوئے سو سے زائد طالبات کو اغوا کر لیا جن کی بازیابی کے لیے حکومت سرگرم ہوگئی۔ گذشتہ دنوں ’بوکو حرام‘ نامی شدت پسند تنظیم نے ملک کے شمال مشرقی صوبے میں واقع سائنس ٹیکنیکل کالج پر دھاوا بول دیا جس کے بعد 110 طالبات کو اغوا کرکے لے گئے جن کی تلاش جاری ہے۔ دہشت گردوں کی جانب سے حملہ اس وقت کیا گیا جب کالج میں درس و تدریس کا عمل معمول کے مطابق جاری تھا، اس دوران گورنمنٹ گرلز سائنس اینڈ ٹیکنیکل کالج کے دیگر طالبات اور اساتذہ نے قریبی جھاڑیوں میں چھپ کر اپنے آپ کو محفوظ رکھا۔
نائجیریا میں دہشتگردتنظیم بوکوحرام کاحملہ،86 افرادہلاک
دوسری جانب نائجیریا کے فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، اہلکاروں کی جانب سے کارروائیاں مسلسل جاری ہیں جس کے لیے فوجی نفری اور طیاروں سے نگرانی بھی بڑھا دی گئی ہے۔ مغوی طالبات کے والدین نے حکومت سے بچیوں کی بازیابی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں کالج انتظامیہ نے واقع سے متعلق آگاہ نہیں کیا، ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں فوری طالبات کی صحیح سلامت بازیابی یقینی بنائیں۔
نائجیریا فوج کی کارروائی، بوکوحرام کے 30جنگجو ہلاک،338 مغوی بازیاب
واضح رہے حکومت کی جانب سے پہلے واقعے کی تردید کی تھی تاہم جلد حقیقت سامنے آنے پر واقعے کو قومی سانحے سے تعبیر کیا اور اہل خانہ سے معافی بھی مانگی۔ خیال رہے کہ تقریبا چار سال قبل اسی دہشت گرد تنظیم نے چیبوک کے ایک سکول سے 276 لڑکیوں کو اغوا کر لیا تھا جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں ‘برنگ بیک آور گرلز’ کی مہم نظر آئی تھی۔ ان میں سے ابھی بھی ایک سو سے زیادہ لڑکیوں کے بارے میں تاحال کوئی علم نہیں ہے۔