خبرنامہ انٹرنیشنل

سی پیک علاقائی و عالمی ترقی و خوشحالی کا تاریخی منصوبہ ہے

بیجنگ (ملت+ آئی این پی ) چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ علاقائی، عالمی ترقی اور خوشحالی کیلئے شاہکار منصوبہ ہے ، اگرچہ دنیا اس وقت اقتصادی پیداوار کے لحاظ سے سست روی کا شکار ہے تا ہم پاکستان اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے ساتھ منسلک ممالک تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں ، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان میں اقتصادی ڈھانچے کی تعمیر میں ترقی ہورہی ہے۔یہ بات چین کے ادارہ برائے اعدادوشمار نے کہی ہے ۔ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ بیلٹ اینڈروڈ منصوبے کا پہلا باب تصور کیا جاتا ہے ،اس منصوبے کے تحت گوادر پورٹ ، ٹرانسپورٹ کا بنیادی ڈھانچہ ، توانائی ، صنعتی تعاون اور چار بنیادی تعاون کے شعبے بتدریج تکمیل پذیر ہورہے ہیں ، ا س بات سے قطع نظر کہ تجارت کے حجم میں معمولی تنزل نظر آتا ہے تا ہم روڈ اینڈ بیلٹ ممالک کے ساتھ چین کی درآمدات و برآمدات میں رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں گذشتہ سال کی نسبت متاثر کن اضافہ ہوا ہے ، چین کی پاکستان، روس ، پولینڈ ، بنگلہ دیش اور بھارت کیلئے برآمدات میں بالترتیب 14.9فیصد ، 14فیصد 11.7فیصد ،9.6فیصد اور 7.8فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ چین نے اپنی ضرورت کی اشیاء بڑی مقدار میں ان ممالک سے درآمد بھی کی ہیں ، چین اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں شامل ممالک کے درمیان تجارتی حجم 600امریکی ڈالر تک پہنچ چکا ہے جو کہ چین کی کل غیر ملکی تجارت کا 26فیصد ہے،جنوری سے اگست تک ان ممالک میں چین نے دس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جس میں ایشین نفرانسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک اور شاہرا ہ ریشم فنڈ شامل ہیں ۔ وزارت کے مطابق اے آئی آئی بنک کی طرف سے 2016ء میں فراہم کیا جانیوالے قرضے کی مقدار 1.2ارب امریکی ڈالر رہی ، توقع ہے کہ یہ رقم 2017ء تک 2.5ارب ڈالر اور 2018ء تک 3.5ارب ڈالر ہو جائے گی ۔شائع ہونیوالی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پورے خطے کیلئے گیم چینجر ہے اور اس سے چین وسطی ایشیا ، جنوبی ایشیا ء اور مشرق وسطیٰ کے تین ارب افراد کو فائدہ حاصل ہو گا ، چین اور بنگلہ دیش کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات بہترین مثال ہیں ،چینی سرمایہ کاروں نے جنوبی ایشیائی ممالک نے فیکٹریاں قائم کی ہیں جس سے وہاں کے لوگوں کو تربیت اور روز گار حاصل ہو گا ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ چین کے تجویز کردہ منصوبوں کے باعث عالمی امن ، استحکام اور خوشحالی کو فروغ حاصل ہو گا ۔