خبرنامہ انٹرنیشنل

شام، محصور قصبوں سے زخمی شہریوں کا انخلا شروع

دمشق:(اے پی پی) امدادی اداروں نے اقوامِ متحدہ کی مدد سے شام کے محصور قصبات سے پانچ سو زخمی افراد کے انخلا کا عمل شروع کر دیا ہے۔ان میں سے نصف کا تعلق ایسے قصبوں سے جو شامی افواج اور اس کے حمایت یافتہ گروپوں کے محاصرے میں ہیں جبکہ باقی کا تعلق باغیوں کے زیرِ محاصرہ علاقوں سے ہے۔اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق شام میں اس وقت تقریباً 5لاکھ لوگ اپنے اپنے علاقوں میں محصور ہیں۔شام میں قیامِ امن کے لیے جینیوا میں ایک ہفتہ قبل شروع ہونے والی امن بات چیت مشکلات کا شکار ہو چکی ہے اور اب یہ واضح نہیں کہ سات ہفتے سے جاری عارضی جنگ بندی بھی برقرار رہ پائے گی یا نہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق 250 زخمیوں کو لبنانی سرحد کے قریب واقع قصبوں زبدانی اور مدایہ سے نکالا جا رہا ہے۔ حکومتی افواج نے ان دونوں قصبات کا محاصرہ کر رکھا ہے۔اس کے علاوہ ملک کے شمال مغربی علاقے میں فواہ اور کیفرایا نامی قصبوں سے بھی 250 زخمی افراد کے انخلا کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ان دونوں قصبات میں زیادہ تر لوگ حکومت کی حمایتی ہیں اور انھیں باغیوں نے گھیر رکھا ہے۔قوام متحدہ کے ترجمان سٹیفان دوجارک کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے جن کی زندگی کو خطرہ ہے اور انھیں طبی سہولیات کی سخت ضرورت ہے۔انھوں نے مزید کہا افسوس کی بات یہ ہے کہ طبی بنیادوں پر انخلا کے لیے بھی معاہدے کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔